سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی جریدے “نیوز ویک” نے بدھ کی شام ایرانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد “معجزانہ طور پر” قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے۔ ان کی گاڑی کی جان بوجھ کر توڑ پھوڑ کی گئی۔ جب کہ دیگر ایرانی میڈیا نے اس خبر کو “حیران کن” قرار دیا۔
اس سازش میں احمدی نژاد کی گاڑی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے بارے میں تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ ان کی سکیورٹی ٹیم نے ممکنہ تباہی سے بچنے کے لیے بروقت گاڑی کو بچا لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “سابق ایرانی صدر کے ساتھ آنے والے چیف سکیورٹی آفیسرنے پیر15 جولائی کی شام شمال مغربی ایران کے شہر زنجان کے سفر کے دوران دیکھا کہ احمدی نژاد کی اصل گاڑی ٹویوٹا لینڈ کروزرمیں موجود ایئر کنڈیشنرخراب تھا۔اس لیے افسر نے مشورہ دیا کہ سابق صدر کو مجبوراً دوسری گاڑی میں بیٹھیں‘‘۔
فارسی میں لندن سے نشر ہونےوالے ایران انٹرنیشنل چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سابق ایرانی صدر کے ساتھیوں نے وہ کاراستعمال کی جس میں ایئر کنڈیشن ٹوٹا ہوا تھا تاہم ایپک ریجن میں کرج قزوین شاہراہ پر اس دوران سڑک کا چوتھائی حصہ بلاک ہو گیا اور اچانک کار کو حادثہ پیش آیا۔ گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو گئی اور سابق صدر کے قافلے میں شامل ایک دوسری سے ٹکرا گئی۔ گاڑی کی بریکیں بند ہو گئیں۔ احمدی نژاد کے ایک ساتھی معمولی زخمی بھی ہوئے۔
ایک نامعلوم ذریعے نے ایران انٹرنیشنل چینل کو بتایا کہ “اس سفر سے ایک دن پہلے، احمدی نژاد کی سیکورٹی ٹیم نے کارکوصدارتی ادارے کے متعلقہ یونٹ کو ایئر کنڈیشنر میں خرابی کی وجہ سے مرمت کے لیے پہنچایا، لیکن معمول کے طریقہ کار کے برعکس، اسے مرمت کی دکان تک پہنچانے کے بجائے پرائیویٹ سکیورٹی اہلکاروں نے گاڑی وصول کی اور اسے نامعلوم مقام پر پہنچا دیا اور پھراسے گاڑی کا ایئرکنڈیشنر ٹھیک کرنے کی اطلاع دی گئی۔
ٹیلی گرام پراحمدی نژاد کے حامی “دولت بہار” چینل نے خبر شائع نہیں کی اور سابق ایرانی صدر کے دفتر نے بدھ کی شام سے بین الاقوامی میڈیا کی طرف سے گردش کرنے والی خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمود احمدی نژاد سمیت ایران میں سابق صدور اور حکام کی حفاظت کرنے والی ٹیم کے ارکان کو ایرانی پاسداران انقلاب سے منسلک افواج کے ذریعے تعینات کیا جاتا ہے جسے انصار پروٹیکشن کور کہا جاتا ہے۔