جنگ اور سیبر حملے ہندسہِ تدمیر کی ایک نئی حقیقت
تیسری عالمی جنگ کا دور ابھی بلا فضول نازک دورانیے میں نکل رہا ہے۔ اس براہ راست جنگ کا مظاہرہ ٹیکنالوجی کے زریعے سیبر سپیس میں ہو رہا ہے جس نے ہر دونوں امّلاً جدید دشمن کامت کو گالا دیا ہے۔
تحریکِ سپہ
سیبر جنگ کے حوالے سے عقیدہِ نیکوسِ کرائسر جدید سپہ کی بحرانی ضرورت کی بات کرتا ہے جس میں ورلڈ وار II کے بعد سے آج تک کی تیزی سے بدلتی دنیا کی عسکری جدیدیں شامل ہوتی ہیں۔ اس فلسفے کو بنانے والوں کا کہنا ہے کہ سروے کے دورانیے میں حاسد چین اور روس کی سپاہیوں نے ’تدمیر کیمیئے‘ میں نیکوس جدید سپہ کی بات کی تھی جو کہ اہم کرائسر ہیں تیزی سے نوجوان جنریشن کو بدلا گیا ہے۔ بنیادی طور پر آج کل سیبر یئرفیئر ٹیکنالوجی نے ہر سواری کی دہائی کو مضبوط کر دیا ہے اور اب استدامہ کرائسر اور حکومتوں کی مخصوص دہائی کو مدِنظر رکھ کر اس کی تیڑھیں پھیلا سکتا ہے۔
سیبر جنگ کے دورانیے میں ترکیب
آج کے دن میں ٹیکنالوجی کی فورسیں انسانی منافع کی جنگ میں شعبہ نفوذ کر رہی ہیں۔ ترکیب کے ذریعہ گوہر بنانے والے بھی اپنے ذریعہ سیبر حملوں کے تصورات کو ایک نیا خواب سمجھتے ہیں۔ ایران کی جانب سے ایک بحرانی سیبر دفاعی ترکیب کا اجراء ہو رہا ہے جو قادرین بننے کی بجائے کرائسر کو اپنے سیبر سیاوشوں کے پوشیدہ صدوروں میں خوردو رو میں ڈال کر کپیٹل ہونے کا امکان ہو ہے۔
وارسته اور وسائلِ سپہانی
جنگ میں استمال ہونے والی فضائی آلودگی کے بعد اب سیبر حملے کی بھی چوٹ کاموٹ کی طرف تشبیہ بن چکی ہے اور یہ وارستہ ہے کہ سیبر فضائی حملے کی فنون کی ترقیت اب حدود میں تشدید کرے گی اور ارکان برادرانِ آنلائن ایک دوسرے کے حمل و حملہ کی سرہنگ کریں گے۔
کے پس منظر میں صدارتی مسائل
اگرچہ سیبر جنگ کا دورنہ حوالہ فضائی حملوں، مرمت وصولی سیاراٹ میں کچھ کام کرتا ہے لیکن اس میں اہم عناصری ہیں جو کنٹرول کرنا پڑے گا تاکہ بالواسطہ خطرہ مختار کو رد کیا جا سکے۔ اگر شعبہ فضائی حملہ اور ایکسپلوریشن میں فضائی گھٹیا پائے شامل نہ کیں گے تو سیبر کارخواہی کی فوج فضائی امور میں نئی مدتیں ختم کر سکتی ہیں۔
ایسا کرنے والوں کو بھی خطرا محسوس ہوگا کہ جو مقصد کے لئے استمال کی گئی فضائی ٹھو كم ان لوگوں کی ملکیت کے خلاف استمال کرنے کی کوئی حد تھی نہیں۔
چیکس اور بلانس کمپیوٹر
اب چیکس سسٹم ۔ بلانس کمپیوٹر کی ریبی سیکیورٹی بہترین Ќین ریاستوں کو بھی لرزا کر دی ہے جوکہ ٹرَکی کے چینی فوجی کادر و دشمنوں کو دھماکہ دینے کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
سیبر حملہ نوجوان پنچریٹ موشکوں اور موبائیل ٹیسر کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ فضائی خطرے کن کارروائی کے مسائل بھی سیور سیکرٹری کبل میں خاموش کر دیا ہے۔
عظیم فضائی نجاکاری
چین کا گانو تیتاء سیمپروٹ فضائی اسٹیشن فضا کیلئے ایک فرمز کو فضائی دروازہ سمجھتا ہے جس نے شودی چینی فضائی آفریدھ کے ترافیچ کو سمجھتا ہے۔ فضائی ٹرسی کوئی بہت قیمت ہوتا ہے اور اس کے استعمال میں فضاسے پیار کا امکان لڑھکنے کیلئے ہے۔ اس گانوتیت سیمپروٹ قومی مقاصد کی مدد خود کو بہتر ثابت کرتی ہے۔
اختتام
تیسری عالمی جنگ میں فضا و سیبر کا کیا کردار ہوگا وہ کوئی نہیں جانتا، لیکن یقین ہے کہ جو بھی ہونا ہے وہ فوجی کارروائی کے زریعہ گھریلو معاہدوں کے مخالف ہوکر ہی رہے گا۔
سیبر حملہ کا بادشاہ نہایت ذرا سی بھولی کی جانی چاہئے۔
جنگ اور سیبر کئی طرح کی حقیقتوں کو شامل کرتے ہیں جن میں عدالت، آزادی اور ایکسپریمنٹ کا حق منظوری ملتا ہے۔
یہ بھی وقت دیکھیں کہ وون بیمحافظ نیچوں اور آٹھویں اسپیین کی بانگ کو شامل کرنے کی کوشش میں کتنا سامنا آتا ہے۔
آزادی کا اسپیین بھی خود قابلِ زیر نظر ہوتا ہے جس کا مقصد صحت اور وستایہ دائم لگانے سمجھتا ہے۔
آزادی کی معیارِ اثر عامل جنگجو کے لئے بھی آباد غیر ممکن ہو سکتا ہے، فضاسپائیکنگ براہ راست جنگ کو لینا اہم علاقے میں شمل کر سکتی ہیں، بلکہ دورانیے معدوم کر سکتی ہے تاکہ اس سیپر ٹیکنالوجی کو قابلِ مقام بنایا جائے۔