سلامتی کونسل کا غزہ میں فوری جنگ بندی پر مطالبہ: اسرائیل کا ردعمل .سلامتی کونسل کی قرارداد، غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کیا گیا
اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری جنگی کارروائیوں کو روکنے کے لیے سلامتی کونسل نے فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کی ہے۔ یہ قرارداد غزہ میں ہونے والے تشدد و دہشتگردی حادثات کو روکنے اور علاقے کی صورتحال جہاں احترازی صورتحال خراب ہو چکی ہے، کو آرام سے پیدا ہونے کے لیے اہم ثبوت سابق ہو گیا ہے۔ اس قرارداد کے تحت، غیر مشروط رہائی اور مداوا کے لئے غزہ میں بلا رکاوٹ امداد کی رسائی بھی شامل ہے۔
سلامتی کونسل کے ارکان کی حمایت
سلامتی کونسل کے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے، 15 ممالک کے 14 ارکان نے قرارداد کو منظوری دی ہے۔ امریکہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ہے۔ اس حمایت کے ساتھ، عالمی برادری نے اسرائیل کو قرارداد پر عملدرآمد کرنے کی ذمہ داری دی ہے اور اس کے حوالے سے دوہرے معیار کی ختمی کو پیش نہیں کرنا ہوگا۔
امریکا کی قرارداد میں حصہ نہیں لینے کا فیصلہ
امریکی ممالک اس بات کی پابندی کرتے ہوئے کہ کسی بھی قرارداد میں حصہ لینے کے باعث ان کی خودمختاری پر کوئی اثر نہ پڑنا چاہیے، قرارداد پر حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ کا یہ فیصلہ اظہار کرتا ہے کہ یہ اپنے اصول و قیمتوں کے مطابق قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتا ہے۔یورپی ممالک کا ردعمل
فلسطینی ریاست کو تسلیم کی امکان پر اسرائیل کا ردعمل
اسرائیل کی جانب سے یورپی ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے امکان پر سخت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔ چند روز قبل سپین کی جانب سے فسلطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت ائیرلینڈ، مالٹا اور سالوانیا کے ساتھ مل کر مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کو فلسطینی ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی منظوری ہوگئی تھی۔ اسرائیلی حکما کا دعویٰ ہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ارادے کا مقصد، دہشتگردی کی اجازت دینا ہے جس سے علاقائی عدم استحکام میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا بیان
اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے حماس اور دیگر تنظیموں کو یہ اطمینان حاصل ہوگا کہ اگر وہ اسرائیلیوں پر حملہ کریں تو ان کو فلسطینیوں کی سیاسی حمایت کی صورت میں جواب ملے گا۔
اسرائیل کی رضامندی
غزہ میں جنگ بندی پر اسرائیل کی رضامندی
اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ تین مہینوں سے جاری جنگی کارروائیوں کو روکنے کے لئے جنگ بندی کی رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ اقدام قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کی رپورٹ کے مطابق ہوا ہے۔ اسے قرارداد کی تجویز سے قبول کیا گیا ہے اور فلسطینی تحریک حماس کی طرف سے بھی مثبت ردعمل کی تصدیق ہوئی ہے۔
حماس کا ردعمل
قطری، امریکی اور مصری حکام نے غزہ کی جنگ میں ہفتوں کے وقفے اور یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق تجویز حماس کے سامنے پیش کی تاکہ اُن کا موقف سامنے آسکے۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ثالثی کا کردار ادا کرنے والے حکام نے ملاقاتوں میں اس معاملے کو بحث کیا ہے اور ان کے سامنے ابتدائی مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اور بھی کہا کہ ایک مشکل راستہ ہمارے سامنے ہے لیکن دونوں فریق مسرت و خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، اور مذاکرات کے نتائج کے ساتھ چند ہفتوں میں آگے بڑھ چکے ہیں۔
اختتامی تبصرہ
اسرائیل کی اقدام جو غزہ کی جنگ بندی کے اقدام کی رضامندی کا اظہار کیا ہے، امید کی کرنے والی ہے۔ یہ سلامتی کونسل کی قرارداد کا اہم جزو ہے جو فلسطینیوں کو امن اور سکون کیلئے مدد فراہم کرے گی۔ امید ہے کہ آئندہ میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان اضافی تنازعات کا حل بہتر اور مستحکم ہوگا۔
حوالہ
یرغمالیوں کی بات ہوتی ہے تو اسرائیل کو بھی فلسطینیوں کو رہا کرنا ہوگا: حماس کا ردعمل
یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے امکان پر اسرائیل کا سخت ردعمل
اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی، حماس کا بھی مثبت ردعمل: قطر