پاکستان نے پہلی بار اپنے پھل زمینی راستے سے روس پہنچا دیے
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) نے زراعت کے شعبے میں ایک اور اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، نیشنل لاجسٹک سَیل (NLC) کے 16 ٹرک کِینو لے کر پہلی بار زمینی راستے سے روسی شہروں ڈربنٹ اور گروزنی میں پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان نے تقریباً 6,000 کلومیٹر پر محیط زمینی راستے سے روس کو پھلوں کی برآمد شروع کر دی ہے جو کہ مقامی تجارت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے لیے ایک سنگ میل ہے، نیشنل لاجسٹک سَیل کے 16 ٹرک کِینو لے کر روس کے شہروں ڈربنٹ اور گروزنی پہنچے ہیں۔
یہ ٹرک افغانستان کے بجائے ایران اور آذربائیجان سے ہوتے ہوئے 18 دنوں میں روس پہنچے ہیں،رِیفر ٹرک ٹرانزٹ کے دوران کینو کو زیادہ دیر تک تازہ رکھنے کے لیے درجہ حرارت کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان سمندری راستے سے روس کو کینو برآمد کرتا رہا ہے جسے منزل تک پہنچنے میں مہینوں لگ جاتے تھے جس سے ایندھن کا بھی زیادہ خرچہ ہوتا تھا.
نیشنل لاجسٹک سیل اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے زیر اہتمام ریفرٹرک ٹرانزٹ کا آغاز روس نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے نیشل لاجسٹک سیل اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کو سراہا ہے۔
براہ راست ٹرانزٹ سروس کے آغاز نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو نئی شکل دی ہے، جس میں بے پناہ کاروباری مواقع اور دو طرفہ تجارت کو 20 ارب ڈالر تک بڑھانے کی صلاحیت ہے۔
Latest Urdu news, Urdu videos, Urdu blogs and columns – اردو انٹرنیشنل