افغانستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا پہلا ون ڈے میچ پالے کیلے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہوا جو کہ سری لنکا کا ایک اسٹیڈیم ہے جہاں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا ۔
اس میچ میں سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 3 وکٹوں کے نقصان پر 381 رنز بنائے، سری لنکا کے کھلاڑی پاتھم نسانکا 210 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ اویشکا نے 88 رنز کی بہترین اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے ۔ اس میچ کا قابلِ ذکر لمحہ وہ تھا جب سری لنکا کے بلے باز پاتھم نسانکا 210 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھلیتے ہوئے سری لنکا کی ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں ڈبل سینچری اسکور کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے . اگرچہ سری لنکا کی اننگز کا آغاز سست تھا لیکن ابتدائی پانچ اوورز میں صرف 22 رنز بنانے کے بعد ، نسانکا نے جارحانہ انداز میں کھیلنا شروع کردیا ، تیزی سے رنز بنانے اور افغان گیند بازوں پر دباؤ ڈالا۔
افغانستان کی جانب سے باؤلر فرید نے 79 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں ۔ سری لنکا نے مقررہ اوورز میں تین وکٹس کے نقصان پر 381 رنز بنائے. افغانستان کے باولرز کی کوششوں کے باوجود وہ سری لنکا کی وکٹیں لینے میں کامیاب نہ ہو سکے. اور سری لنکا ایک بڑا مجموعی اسکور بنانے میں کامیاب ہوا.
سری لنکن باولرز، مدوشن اور چمیرا کی موثر باؤلنگ کی وجہ سے افغانستان کی ٹیم کو آغاز میں مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ افغان ٹیم نے آغاز میں پانچ وکٹیں گنوائیں اور میچ کے نویں اوور تک صرف 55 رنز بنائے ۔ ابتدائی وکٹیں گنوانے کے بعد، عمرزئی اور نبی نے فیصلہ کیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت تک بیٹنگ کرنے کے لیے کریز پر موجود رہیں اور انہوں نے ایسا ہی کیا ۔وہ میچ کے اختتام تک کھیلے اور جیت کے امکانات کو زندہ رکھا۔ عمرزئی اور نبی بہت زیادہ خطرہ مول لیے بغیر احتیاط سے کھیلے۔ تاہم، وہ مجموعی اسکور بڑھانے کے لیے باؤنڈریز مارنے میں کامیاب رہے۔
افغانستان کی جانب سے عظمت اللہ عمرزئی نے 149 رنز بنائے جبکہ محمد نبی نے 136 رنز بنائے۔ سری لنکا کی جانب سے مدوشن نے 75 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں ۔ انہوں نے میچ کے پہلے پاور پلے میں افغانستان کے ٹاپ بلے بازوں کی تین اہم وکٹیں حاصل کیں۔ اس نے رحمن اللہ گرباز اور حشمت اللہ شاہدی کو آؤٹ کیا۔ اس نے ابراہیم زدران کو بھی سلپ میں کیچ آؤٹ کرایا ۔اس کے علاوہ سری لنکا کے باؤلر، دشمنتھا چمیرا نے دو افغان بلے باز رحمت شاہ اور گلبدین نائب کی وکٹیں لیں۔ اور یوں افغانستان نے مجموعی طور پر 6 وکٹیں گنوائیں ۔
تاہم عمرزئی اور نبی کی کوششوں کے باوجود، افغانستان کے لیے فتح حاصل کرنے کے لیے مطلوبہ رن ریٹ کی شرح بہت زیادہ ہو گئی،اور سری لنکا کے مضبوط باؤلنگ اٹیک اور مطلوبہ رن ریٹ کے بڑھتے ہوئے دباؤ نے افغانستان کے لیے میچ جیتنا مشکل بنا دیا۔
میچ ہارنے کے باوجود افغانستان کے کھلاڑیوں عمرزئی اور نبی نے بہترین شراکت قائم کرتے ہوئے ایک ساتھ بڑی تعداد میں رنز بنائے۔ یہ شراکت ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی تاریخ کی بہترین شراکتوں میں سے ایک تھی۔
افغانستان کی ٹیم یہ میچ جیت سکتی تھی اگر ان کے ٹاپ آرڈر بلے باز اپنی اننگز کے آغاز میں تیزی سے زیادہ رنز بنا لیتے۔
مجموعی طور پر، سری لنکا نے میچ جیت لیا، لیکن افغانستان نے خاص طور پر عمرزئی اور نبی کے درمیان شاندار شراکت کے ساتھ ایک اچھا مقابلہ کیا۔
سری لنکا اور افغانستان کے درمیان سیریز کا دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کل دو بجے پالے کیلے انٹرنیشنل اسٹیڈیم سری لنکا میں کھیلا جائے گا ۔