اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا سرکاری ہسپتال نشتر اسپتال اس وقت سنگین غفلت کے حوالے سےخبروں میں ہے۔ جب مبینہ طور نشتر اسپتال ملتان میں 30 مریض ایڈز میں مبتلا ہو گئے۔
نشتر اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اسپتال کےڈائیلیسز یونٹ میں ایڈز کے مریض کا ڈائیلیسز کیا گیا تھا جس کے بعد اسی مشین پر دیگر مریضوں کا ڈائیلیسز کرنے سے وائرس ان میں بھی منتقل ہوگیا۔
اسپتال انتظامیہ کا بتانا ہے کہ 30 مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہوجانے کے بعد 2 ڈائیلیسز مشینوں کوبند کردیا گیا جب کہ واقعے کی تفتیش کیلئےانکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے۔
ایم ایس نشتر اسپتال ڈاکٹر کاظم کا کہنا ہے کہ چند مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا علم ہوا ہے، واقعے سے متعلق انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر مریض کا 6 ماہ بعد ایڈز اور 3 ماہ بعد ہیپٹائٹس اسکرینگ ٹیسٹ کرایا جاتا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ممکن ہےکسی مریض نے باہرسے خون لگوایا ہو اور ایڈزکے جراثیم اس میں منتقل ہوگئے ہوں۔