میرے علاقے میں بھیک کیوں مانگی، خاتون بھکاری دوسرے بھکاریوں کے خلاف عدالت پہنچ گئی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں بھیک مانگنے کی حدود پر تنازع ہونے کے بعد خاتون بھکاری نے دوسرے تین گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
کراچی کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے سے قبل خاتون بھکاری نے پولیس کے پاس دیگر گداگروں کی جانب سے خود کو ہراساں کیے جانے کی درخواست دائر کی تھی، تاہم پولیس نے اس کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ درخواست گزار خاتون ملیر کے علاقے سعود آباد میں فٹ پاتھ پر بھیک مانگتی تھی، تین دیگر بھکاریوں نے خاتون کو وہ جگہ چھوڑنے کا کہا تھا۔
پولیس کی جانب مقدمہ درج کرنے سے انکار کے بعد خاتون بھکاری نے عدالت میں دائر کردی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں خاتون بھکاری نے تین بھکاریوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے خاتون بھکاری کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھیک مانگنے والا معاملہ انتہائی دکھی کرنے والا ہے، پتا نہیں کونسی ایسی مجبوری ہے جو فریقین بھیک مانگنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ عدالت مجبور لوگوں کے جذبات کی قدر کرتی ہے لیکن عدالت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کر سکتی جس کی مانگ غیر قانونی ہو۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مجبوری اپنی جگہ لیکن بھیک مانگنے کے لیے جگہ مختص نہیں کی جاسکتی، عدالت امید کرتی ہے کہ لوگوں کی مشکلات کم ہوں، دونوں فریقین کے لیے دعا ہے کہ ان کی مشکلات کم ہوں۔