ہم سمندر سے حملہ کریں گے: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے شہریوں کو خبردار کردیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) لبنان میں اسرائیلی مظالم میں اضافے کے آغاز کے بعد پہلی بار ایک نئی پیشرفت میں اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان نے پیر کے روز لوگوں کو ایک فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ اگلی اطلاع ملنے تک لبنان کے دریائے الاولی سے لے کر سمندر کے ساحل کے کنارے جانے یا کشتیوں پر سوار ہونے سے گریز کریں۔
ترجمان اویچائی ادرئی نے ’’ ایکس‘‘ پر کہا کہ فوج اس بار سمندر سے حزب اللہ کے خلاف دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرے گی۔
اویچائی ادرائی نے لبنانیوں کو ان علاقوں میں جانے کے خلاف بھی خبردار کیا جہاں دریا الاولی لبنان اور اسرائیل کی سرحد سے تقریباً 60 کلومیٹر شمال میں واقع صیدا شہر میں داخل ہوتا ہے۔ یہ انتباہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ہفتے میں دوسری بار جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن کے آغاز کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی ترجمان ادرائی نے صبح یہ بھی اعلان کیا تھا کہ الجلیل فارمیشن 91 کی افواج جن میں ریزرو بریگیڈ الیگزینڈرونی 3، حزین 8 اور نحال الشمالی 228 کے جنگجو شامل ہیں، نے جنوبی لبنان میں ایک مرکوز اور مخصوص زمینی آپریشن شروع کیا۔
واضح رہے الجلیل ڈویژن 91 نے حزب اللہ کے درجنوں ارکان کو ہلاک کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جنگ کے آغاز سے ہی یہ ڈویژن جنوبی لبنان میں زمینی اور فضائی کارروائیوں کی قیادت کر رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ ہفتوں میں ڈویژن کی فورسز نے سینکڑوں حملے کیے اور درجنوں حزب اللہ کے ارکان کو ہلاک کیا۔
جنوبی لبنان سے العربیہ اور الحدث کے نمائندے نے بتایا کہ دراندازی کی یہ کوششیں تقریباً ایک ہفتے سے محدود بنیادوں پر جاری ہیں اور سرحد پر مزید اسرائیلی افواج کو دھکیلنے کے علاوہ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسری مرتبہ پیر کے روز جنوبی لبنان کے درجنوں قصبوں اور دیہاتوں پر اسرائیلی حملوں کے بعد اسرائیل کے شہر حیفا کے شمال میں واقع علاقوں کو نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2023 سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 12 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق بتایا کہ لبنان میں مرنے والوں کی تعدداد 2036 اور زخمیوں کی تعداد 10000 کے لگ بھگ ہوگئی ہے۔