
Water flow in Ravi and Chenab rivers continues to increase, fear of further destruction
پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارشوں اور شدید سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ خانیوال میں سیلابی ریلوں نے 136 دیہات کو متاثر کیا ہے، جبکہ بہاولنگر میں دریا ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے سے 6 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے مطابق تقریباً 10 لاکھ افراد اور 7 لاکھ مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ صوبے بھر میں اب تک مجموعی طور پر 3,243 دیہات اور 24 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوششوں میں ہیں جبکہ حکومت نے 395 ریلیف کیمپس قائم کیے ہیں جہاں اب تک ہزاروں متاثرہ خاندانوں کومنتقل کیا جاچکا ہے جہاں انہیں، خوراک اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں ، اس کے علاوہ 392 میڈیکل کیمپس اور 336 ویٹرنری کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
حکام نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے چناب اور راوی کے کنارے موجود حفاظتی بندوں میں کنٹرولڈ شگاف ڈالنے شروع کر دیے ہیں تاکہ پانی کا دباؤ کم ہو اور بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ سدھنائی پر دریائے راوی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوچکی ہے، ، جس کے بعد مائی صفورہ بند پر دو مقامات پر کنٹرولڈ شگاف ڈالے گئے ہیں۔ اسی طرح ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ کے قریب بھی دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر مزید کنٹرولڈ شگاف ڈالے جا سکیں۔
ماہرین کے مطابق، چناب اور راوی کے سنگم پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ متوقع ہے، جس سے خانیوال، ملتان اور مظفرگڑھ کے علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ شگاف ڈالنے کے بعد پیر محل، کوٹ دیوان، کنڈ سرگانا، کبیر والا، مقصود پور اور بہرام پور سمیت کئی علاقے متاثر ہوں گے، جبکہ ملتان کے 100 سے زائد دیہات، جیسے محمد پور گھوٹا، سورج میانی، قاسم بیلا اور مظفرآباد زیرِ آب آ سکتے ہیں۔
پانی کے بہاؤ کی تازہ صورتحال
دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 37 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے، جو کہ ایک خطرناک صورتحال ہے ، ہیڈ تریمو پرپانی کا بہاؤ 3 لاکھ 85 ہزار کیوسک تک پہنچا، لیکن اب پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے، دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 73 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے، جو کہ غیر معمولی ہے اور دریائے ستلج میں ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر بھی پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 69 ہزار کیوسک ہے۔۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے وارننگ جاری کی ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح مزید بڑھنے کا امکان ہے، جس سے جنوبی پنجاب کے مزید علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔
حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دریاؤں کے قریب رہائش یا غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کا امکان ہے، جس سے دریاؤں میں پانی کی سطح مزید بلند ہو سکتی ہے اور متاثرہ علاقوں میں خطرہ بڑھ سکتا ہے۔