Saturday, October 5, 2024
Homeامریکہاعلیٰ امریکی ڈیموکریٹس کا صدر جو بائیڈن پر صدارتی دوڑ سے باہر...

اعلیٰ امریکی ڈیموکریٹس کا صدر جو بائیڈن پر صدارتی دوڑ سے باہر ہوجانے کے لئےدباؤ ،رپورٹس

اعلیٰ امریکی ڈیموکریٹس کا صدر جو بائیڈن پر صدارتی دوڑ سے باہر ہوجانے کے لئےدباؤ ،رپورٹس

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعرات کو شائع ہونے والی متعدد امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سابق امریکی صدر براک اوباما نے حال ہی میں ڈیموکریٹک پارٹی کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی جیت کا راستہ بہت کم ہو گیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ صدر کو اپنی امیدواری کے قابل عمل ہونے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اوباما نے اس بحث کے بعد سے صرف ایک بار بائیڈن سے بات کی ہے، اور وہ دوسروں کے ساتھ اپنی گفتگو میں واضح رہے ہیں کہ بائیڈن کی امیدواری کا مستقبل صدر کو کرنا ہے۔

دیگر ڈیموکریٹس بشمول امریکی سینیٹ کے ڈیموکریٹک رہنما چک شومر اور ایوان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی نے صدر بائیڈن پر مزید کھل کر زور دیا ہے کہ وہ ان خدشات کے باعث اپنی انتخابی مہم سے دستبردار ہوجائیں کیونکہ وہ ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست نہیں دے سکتے۔

اے بی سی نیوز نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ چک شومر نے ہفتے کے روز ایک میٹنگ میں بائیڈن کو بتایا کہ یہ ملک اور ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے بہتر ہو گا اگر وہ اپنی انتخابی مہم ختم کر دیں۔

اے بی سی نیوز نے مزید رپورٹ کیا کہ امریکی ہاؤس کے ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے براہ راست بائیڈن سے اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے.

سی این این نے بھی بدھ کے روز خبر دی ہے کہ سابق ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی نے بھی بائیڈن کو بتایا ہے کہ پولز سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ٹرمپ کو شکست نہیں دے سکتے اور صدر ایوان نمائندگان کا دوبارہ کنٹرول جیتنے کے ڈیموکریٹس کے امکانات کو ختم کر سکتے ہیں۔

تاہم دوسری جانب پیلوسی کے ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ پیلوسی نے جمعہ سے بائیڈن سے بات نہیں کی۔

اس سے قبل بدھ کے روز، ڈیموکریٹک امریکی کانگریس مین ایڈم شِف 20ویں کانگریسی ڈیموکریٹ بن گئے جنہوں نے عوامی طور پر بائیڈن کو دوڑ سے باہر ہونے کا مطالبہ کیا۔

وہ پارٹی کے سب سے بااثر ارکان میں سے ایک ہیں اور وائٹ ہاؤس کے لیے مقننہ میں اہم اتحادی ہیں۔

انہوں نے ہاؤس انٹیلی جنس پینل کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جب 2019 میں ڈیموکریٹس کی اکثریت تھی اور اس وقت کے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے پہلے مقدمے کے دوران لیڈ پراسیکیوٹر کے طور پر ملک گیر شہرت حاصل کی۔

واضح رہے کہ بائیڈن کی 27 جون کو ہونے والی بحث کی خراب کارکردگی کے بعد 81 سالہ جو بائیڈن کی ریپبلکن مخالف امیدوار ٹرمپ کو شکست دینے یا مزید چار سال عہدے پر رہنے کی صلاحیت کے بارے میں جمہوری تشویش بڑھ گئی۔

بائیڈن نے اب تک دستبردار ہونے سے انکار کر دیا ہے.

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments