
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں غیرت کے نام پر باپ کے ہاتھوں ایک نوعمرپاکستانی امریکی لڑکی کے قتل پر امریکی محکمہ خارجہ نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے لیے ارم عباسی کے سوال پر محکمہ خارجہ نے اپنے تحریری ردِ عمل میں بیرونِ ملک امریکی شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح قرار دیا اور اس واقعے کے متاثرین سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔
واضح ریے کہ 14سالہ حرا انور امریکی شہری تھی اور اس کے والد حال ہی میں اسے پاکستان واپس لے کر گئے تھے اور پھر اسے گولیاں مار کر قتل کردیا۔ والد کو مبینہ طور پر بیٹی کے پہناوے اور ٹک ٹاک پر وڈیو بنانے پر اعتراض تھا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ایک شخص نے اپنی بیٹی کو مبینہ طور پر ٹک ٹاک پر ویڈیوز شیئر کرنےکی وجہ سے قتل کردیا تھا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 27 جنوری کی رات تقریباً 12 بجے کوئٹہ شہر میں گوالمنڈی تھانے کی حڈود میں واقع بلوچی اسٹریٹ میں پیش آیا جہاں 14 سالہ پاکستانی نژاد امریکی لڑکی حرا انوار کو گلی میں ان کے گھر کے سامنے گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
ایس ایچ او تھانہ گوالمنڈی بابر بلوچ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ابتدائی طور پر لڑکی کے والد انوار الحق راجپوت نے تھانے میں قتل کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
بابر بلوچ کے مطابق یہ خاندان گزشتہ 27 سال سے امریکہ میں رہائش پذیر تھا اور حال ہی میں واپس کوئٹہ منتقل ہوا تھا۔