اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی مشروط قرار داد منظور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالوں کی غیر مشروط رہائی کے مطالبے پر مبنی قرار داد منظور کرلی ہے البتہ امریکہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا پیر کو سلامتی کونسل کے 10 رکن ممالک کی پیش کردہ قرار داد پر ووٹنگ ہوئی جس کے حق میں سوائے امریکہ کے دیگر 14 ارکان نے ووٹ دیا اس سے قبل امریکہ چھ ماہ سے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کو روکنے کے لیے قرارداد پر کارروائی کو ویٹو کرتا رہا ہے.
غزہ میں فوری فائر بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیر کو نئی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ ہوئی کیوں کہ روس اور چین نے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ پہلے متن کو ویٹو کر دیا تھا. غیرملکی نشریاتی ادارے نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر امریکہ سلامتی کونسل میں جنگ بندی کے مطالبے کو ویٹو نہیں کرتا تو وہ اپنا وفد واشنگٹن نہیں بھیجیں گے جو کہ پہلے سے طے ہے.
سلامتی کونسل کی قرارداد میں پورے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی امداد کی رسائی کو بڑھانے اور مضبوط بنانے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے .
سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور اسرائیل کے اہم حامی امریکہ نے حماس کے حملوں کے بعد اس موقف کی واضح حمایت کی تھی کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن غزہ میں انسانی بحران کے شدت اختیار کرنے کے ساتھ ہی امریکہ نے فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف جارحیت کی وجہ سے اسرائیل کی حمایت میں کمی کی ہے اس بار امریکہ نے قرارداد ویٹو کرنے کے بجائے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا ہے.
اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامسن گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اہداف کے لیے امریکہ کی حمایت محض زبانی کلامی نہیں ہے بلکہ ہم سفارت کاری کے ذریعے اس کے عملی اظہار کے لیے روز و شب مصروف ہیں کیوں کہ ہم سفارت کاری کے ذریعے ہی اس ایجنڈا کو آگے بڑھا سکتے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے یرغمالوں کی رہائی میں پہل کر کے فوری جنگ بندی کرائی جا سکتی ہے اس لیے ہمیں حماس پر دباﺅ بڑھانا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے قرار داد پر رائے شماری میں اس لیے حصہ نہیں لیا کہ ہم اس میں شامل تمام نکات سے متفق نہیں اور نہ ہی قرار داد میں حماس کی مذمت کی گئی ہے.
امریکہ اس سے قبل غزہ جنگ پر سلامتی کونسل کی تین قرار دادیں ویٹو کرچکا ہے اس سے قبل دو مرتبہ غزہ میں انسانی امداد میں اضافے اور لڑائی روکنے پر زور دینے کی قرار دادوں پر رائے شماری سے غیر حاضر رہا ہے سلامتی کونسل کے دیگر مستقل ارکان میں روس اور چین بھی غزہ تنازع پر امریکہ کی دو قرار دادیں ویٹو کر چکے ہیں جن میں سے ایک اکتوبر میں اور دوسری تین دن قبل جمعے کو پیش کی گئی تھی.