Saturday, October 5, 2024
Homeپاکستانقومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا، 43 نکاتی ایجنڈا...

قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا، 43 نکاتی ایجنڈا جاری

قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 5 بجے ہوگا، 43 نکاتی ایجنڈا جاری

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس کے لیے 43 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شام کو 4 بجے طلب کیا گیا ہے، جس میں حکومت کی جانب سے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا ایک اور بل پیش کیا جائے گا۔

الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل پرائیوٹ ممبر بل کے طور پر پیش کیا جائے گا، ایجنڈے میں توہین عدالت سے متعلق قانون کی منسوخی اور آرٹیکل 184میں ترمیم سے متعلق آئینی ترمیمی بل بھی شامل ہے۔

ڈسکوز کی کارکردگی اور شمسی توانائی کو فروغ دینے کے منصوبوں پر توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش ہو گا، اسی طرح پیک شدہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی پیش ہو گا۔

ایجنڈے کے مطابق حج اخراجات کم کرنے، پاکستان نرسنگ کونسل کے آڈٹ کے لیے علیحدہ علیحدہ قراردادیں پیش کی جائیں گی جبکہ ملک بھر میں سافٹ ویئر و ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کی قرار داد ایوان میں پیش کی جائے گی۔

سید نوید قمر فنانس بل پر قائمہ کمیٹی کی بحث کو لازمی قرار دینے کے لیے رولز آف پراسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس مین ترمیم پیش کریں گے، قومی اسمبلی کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی جانچ پڑتال کے لیےکمیٹی کی تشکیل کی تحریک پیش کی جائے گی۔

ایجنڈے میں نیشنل ایکسی لینس انسٹیٹیوٹ بل 2024 ایوان میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے بھی شامل ہے، اسی طرح نور عالم خان توہین عدالت کے قانون کو ختم کرنے کا بل ایوان میں پیش کریں گے، الیکشن ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کا بل بھی ایوان میں پیش کیا جائے گا نور عالم خان آئین پاکستان کی مختلف شقوں میں ترامیم کے لئے آئینی ترمیمی بلز پیش کریں گے، بچوں کی شادیوں پر پابندی عائد کرنے کا بل بھی ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 28 جولائی کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کا یہ پہلا اجلاس ہوگا جس میں اپوزیشن پی ٹی آئی کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور غیر مسلموں کے لیے مخصوص نشستیں حاصل کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے اسے پارلیمانی پارٹی قرار دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں پی ٹی آئی اب قومی اسمبلی میں واحد سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے جب کہ حکمران اتحاد اپنی دو تہائی اکثریت کھونے والی ہے۔

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کی تعداد، بشمول وہ لوگ جو پہلے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کہلاتے تھے، مجموعی طور پر 92 تھی، تاہم قومی اسمبلی میں 22 مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے بعد جنہیں پہلے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 3 جماعتوں میں تقسیم کردیا تھا، اب ان کی تعداد 92 سے بڑھ کر 114 پر جا پہنچی ہے جبکہ اسمبلی میں اپوزیشن کی کل تعداد 125 ہو گئی ہے۔

دوسری طرف، حکمران اتحاد کی تعداد 209 رہ گئی ہے جو 336 کے ایوان میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیے درکار 224 سے 15 رکن کم ہے۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments