
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے مسلمانوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے اپنے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے مصر اور اردن کو دھمکی دے دی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ سے اوول آفس میں جب ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا وہ فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی کے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے مصر اور اردن پر دباؤ ڈالیں گےتو ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا، ’انہیں یہ کرنا ہوگا‘۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کو 3 بار دہرایا اور پھر کہا کہ ہم نے مصر اور اردن کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور اب انہیں یہ کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے بعد گزشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے مسلمانوں کی مصر اور اردن منتقلی کی تجویز پیش کی تھی۔
ان کا کہنا تھا، ’میں نے اردن کے بادشاہ عبداللہ دوئم سے بات کی ہے اور مصر کے صدر سے بھی اس حوالے سے بات کرنے جارہا ہوں، غزہ ایک منہدم شدہ جگہ بن گیا ہے، میں چاہتا ہوں کہ غزہ کے لوگوں کو اردن اور مصر اپنے پاس رکھیں‘۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اسے نسل کشی اور جنگی جرم قرار دیا گیا۔ مصر، اردن اور عرب لیگ نے بھی ٹرمپ کی تجویز کو یکسر مسترد کردیا تھا۔
فرانس نے بھی غزہ کے مسلمانوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور 2 ریاستی حل کی جانب مستقبل کی کوششوں کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش قرار دیا تھا۔