کرائسٹ چرچ، 21 جنوری 2024: افتخار احمد کی غیر معمولی باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں نیوزی لینڈ کو 42 رنز سے شکست دے دی۔ کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 8وکٹوں کے نقصان پر 134رنز بنائے۔ بدلے میں، نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 92 رنز پر ڈھیر ہوگئی ۔پاکستان نے سیریز میں وائٹ واش سے بچنے کے لیے کامیابی کے ساتھ کم ٹوٹل کا دفاع کیا۔
پاکستان کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ٹم ساؤتھی نے پہلے ہی اوور میں ڈیبیو کرنے والے حسیب اللہ کو صفر پر آؤٹ کیا۔
محمد رضوان اور بابر اعظم کی تجربہ کار جوڑی نے دوسری وکٹ کے لیے 53 رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی دھچکے کے بعد اننگز میں کچھ استحکام لائے ۔ ایش سوڈھی نے 10ویں اوور میں شراکت کا خاتمہ کیا کیونکہ بابر (13، 24b، 1×4) ڈیپ مڈ وکٹ پر گلین فلپس کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے ۔
فخر زمان نے 16 گیندوں پر ایک چوکے اور چار چھکوں کی مدد سے 33 رنز بنا کر اپنی ٹیم کے اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا۔ ساؤتھی نے دن کی اپنی دوسری وکٹ اس وقت حاصل کی جب فخر نے لانگ آف پر کو شاٹ لگایا اور لاکی فرگوسن کے ہاتھوں کیچ اؤٹ ہوگئے ۔
محمد نواز 14ویں اوور کی آخری گیند پر صرف ایک رن بنا کر سوڈھی کا شکار ہو گئے۔ اس کے بعد رضوان 38 رنز بنانے کے بعد میٹ ہنری کی گیند پر راچن رویندرا کے ہاتھوں کیچ ہو گئے جس میں۔
افتخار احمد اور شاہین کو بالترتیب فرگوسن اور ہنری نے آؤٹ کر کے پاکستان کو 18.2 اوورز میں 114-7 تک پہنچا دیا۔
ساتویں بلے باز صاحبزادہ فرحان نے اننگز کے آخری اوور میں فرگوسن کی گیند پر آؤٹ ہونے سے قبل 14 گیندوں پر 19 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور چوکا شامل تھے۔ عباس آفریدی نے بھی 6 گیندوں پر 14 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے ۔
ساؤتھی، فرگوسن، سوڈھی اور ہنری سبھی نے دو دو سکلپس بنائے کیونکہ پاکستان 20 اوورز میں 134-8 تک محدود رہا۔
کم ٹوٹل کا دفاع کرتے ہوئے، نواز نے اننگز کے دوسرے اوور میں رویندرا کو صرف ایک رن پر آؤٹ کیا ۔ فن ایلن (22، 19b، 3x4s، 16) پویلین واپس جانے والے اگلے بلے باز تھے، کیونکہ وہ زمان خان کی گیند پر حسیب اللہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
ول ینگ نے 11 گیندوں پر 12 رنز بنائے، جس میں دو چوکے بھی شامل تھے، افتخار احمد نے انہیں ڈیپ اسکوائر پر کیچ کرایا اور یوں نواز نے دن کی دوسری وکٹ حاصل کی۔
کچھ ہی دیر بعد مارک چیپ مین رن آؤٹ ہو کر نیوزی لینڈ کو 11ویں اوور میں 54-4 پر لے آئے۔ افتخار نے ٹم سیفرٹ (19، 30b) کو لیگ بیور میں پھنسایا جبکہ کپتان مچل سینٹنر ایک گیند پر چوکا لگا کر لیگ اسپنر اسامہ میر کا شکار ہو گئے۔
کیوی ٹیم کے لیے پریشانی مزید گہری ہو گئی کیونکہ سوڈھی اور ہنری دونوں ایک ایک رن بنا کر افتخار احمد کا کا شکار ہو گئے تھے ۔
فلپس کی (26، 22b، 1×4، 1×6) کی کوششیں بیکار گئیں کیونکہ کپتان شاہین نے آخری دو وکٹیں گرا کر نیوزی لینڈ کو 17.2 اوورز میں 92 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
افتخار احمد پاکستان کے لیے بہترین بولر ثابت ہوئے ، جنہوں نے اپنے چار اوورز میں 24 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں، اور انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ شاہین اور نواز نے دو دو جبکہ زمان اور اسامہ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جانے والی پانچ میچز کی ٹی ٹوئینٹی سیریز میں کیوی پلیئر فن ایلن کو شاندار بلے بازی کی بنا پر پلیئر آف دی سیریز قرار دیا گیا ۔انہوں پاکستان کے خلاف سیریز کے تیسرے ٹی ٹوئینٹی میچ میں 62 گیندوں پر 137 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جس میں 5 چوکے اور ریکارڈ 16 چھکے شامل تھے۔
اسکورز کا مختصر خلاصہ
پاکستان 134-8، 20 اوورز (محمد رضوان 38، فخر زمان 33، صاحبزادہ فرحان 19؛ ٹم ساؤتھی 2-19، ایش سودھی 2-22، لوکی فرگوسن 2-24، میٹ ہنری 2-30)
نیوزی لینڈ 92 آل آؤٹ، 17.2 اوورز (گلین فلپس 26، فن ایلن 22، ٹم سیفرٹ 19؛ افتخار احمد 3-24، محمد نواز 2-18، شاہین شاہ آفریدی 2-20)