سنی اتحاد کونسل کا کہنا ہے کہ جنرل الیکشن لڑے نہ ہی مخصوص نشستیں چاہئیں: چیف الیکشن کمشنر
سنی اتحاد کونسل میں آزاد امیدواروں کی شمولیت اور خصوصی نشستوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں سنی اتحاد کونسل کے خلاف چھ درخواستوں پر سماعت جاری ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے وکلا علی ظفر اور بیرسٹر گوہر خان کے دلائل جاری ہیں۔
علی ظفر کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت کی بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، اپنی اپنی سیٹیں لے لی ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ سیٹیں بھی ہم نے لینی ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اب سیاسی جماعتیں ان سیٹوں کی لالچ میں ہیں۔ ا س کے ساتھ ہی بیرسٹر علی ظفر کے دلائل مکمل ہو گئے ہیں۔
جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے سنی اتحاد کونسل کا خط بیرسٹر علی ظفر کو دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ سربراہ سنی اتحاد کونسل نے 26 فروری کو الیکشن کمیشن کو خط لکھا، سنی اتحاد کونسل نے کہا جنرل الیکشن نہیں لڑے نا مخصوص نشستیں چاہییں۔
چیف الیکشن کمشنر نے علی ظفر کو مخاطب ہو کر سوال کیا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں چاہییں تو اپ کیوں ان کو مجبور کر رہے ہیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے سنی اتحاد کونسل کے خط سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو سنی اتحاد کونسل نے ایسے کسی خط کے حوالے سے نہیں بتایا۔