اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وائٹ بال کے کپتان محمد رضوان نے پیر کے روز جنوبی افریقہ کے خلاف 10 سے 14 دسمبر تک تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز کرتے ہوئے آئندہ آل فارمیٹ میں جیت کی رفتار کو جاری رکھنے کے لیے اپنی بے تابی کا اظہار کیا۔
رضوان، جنہوں نے گرین شرٹس کو 2002 کے بعد اپنی پہلی اسائنمنٹ میں آسٹریلیا کے خلاف پہلی دور سیریز میں فتح دلائی، نے زور دیا کہ قومی ٹیم مختلف حالات کو اپنانے میں زیادہ متحرک ہو گئی ہے کیونکہ وہ نومبر کے آغاز سے دور دوروں پر ہیں۔
وکٹ کیپر بلے باز نے بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی جیسے اہم کھلاڑیوں کی واپسی کو بھی خوش آئند پیش رفت قرار دیا، جس نے ان کے مطابق نوجوانوں اور تجربے کا عمدہ امتزاج بنایا ہے۔
رضوان نے کہا کہ ہم پچھلے مہینے سے ملک سے باہر ہیں اور یہ ہمارا لگاتار تیسرا بیرون ملک دورہ ہے، جس نے یونٹ کو تیاریوں اور جلد از جلد مقامی حالات سے عادی بنانے کے حوالے سے مزید فعال بنا دیا ہے.
بتیس سالہ کھلاڑی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز ٹورنگ سائیڈ کے بلے بازوں کے لیے چیلنجنگ ہوں گی لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ اپنے تیز گیند بازوں کو سپورٹ کریں گے ایک شعبہ، جس پر پاکستان بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
رضوان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی وکٹ ہمیں چیلنج کریں گی لیکن ساتھ ہی ساتھ ہمارے پیسرز بھی کنڈیشنز سے فائدہ اٹھائیں گے اللہ کی مدد سے، ہم زمبابوے کے خلاف آخری دورے سے جیت کی رفتار کو جاری رکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی منگل کو کنگس میڈ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جب کہ دوسرا اور تیسرا ٹی ٹوئنٹی بالترتیب 13 اور 14 دسمبر کو سپر اسپورٹ پارک، سنچورین اور دی وانڈررز اسٹیڈیم جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان ٹی ٹوئنٹی سکواڈ: محمد رضوان (کپتان)، ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، محمد حسنین، محمد عرفان خان، عمیر بن یوسف، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، طیب طاہر اور عثمان خان (وکٹ کیپر)