اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ نے لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 22ویں اجلاس میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام سمیت مختلف ایجنڈے کے نکات پر غور کیا گیا۔
تاہم، کابینہ نے مشہور اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے خلاف فیصلہ کیا یہ فیصلہ 2022 میں کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کا نام بدل کر نیشنل بینک کرکٹ ایرینا رکھنے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا خیال ابتدائی طور پر 2022 میں اٹھایا گیا تھا جب پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے مجوزہ تبدیلی کے پیچھے مالی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اسٹیڈیم کا نام نئے اسپانسر کے نام پر رکھنے کی تجویز پیش کی تھی۔
جہاں راجہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے میں کامیاب ہوگئے، وہیں قذافی اسٹیڈیم کی قسمت غیر یقینی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب حکام نے اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے پر غور کیا ہو۔
فروری 2013 میں، لیبیا کے رہنما معمر قذافی کی موت کے فوراً بعد، پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ لیبیا کے سابق رہنما کے خلاف بڑھتے ہوئے عوامی جذبات کی روشنی میں اس نام پر دوبارہ غور کرے۔
اصل میں 1959 میں تعمیر ہونے والے اس اسٹیڈیم کا نام ‘لاہور اسٹیڈیم’ رکھا گیا تھا۔
تاہم، 1974 میں، جب لیبیا کے صدر معمر قذافی نے لاہور میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران پاکستان کا دورہ کیا، تو انہوں نے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی حمایت میں ایک تقریر کی۔
اس کے جواب میں اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قذافی کے اعزاز میں اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔