اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ڈیبیو کرنے والے اسپنر ابرار احمد اور بائیں ہاتھ کے اوپنر صائم ایوب نے منگل کو کوئنز اسپورٹس کلب میں کھیلے گئے تین میچوں کی سیریز کے دوسرے ون ڈے میں پاکستان کی زمبابوے کے خلاف 10 وکٹوں کی شاندار فتح میں ریکارڈ توڑ ڈالے۔
ہوم سائیڈ نے پہلے بیٹنگ کا انتخاب کیا۔
تاہم، ایروائن کا فیصلہ الٹا ثابت ہوا کیونکہ زمبابوے 32.3 اوور میں 145 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔
پاکستان کے لیے باولنگ چارج کی قیادت ابرار کر رہے تھے، جنہوں نے ون ڈے ڈیبیو پر4 وکٹ لے کر لیجنڈری عبدالقادر کے ساتھ برابری کی، جس نے 1983 میں بینچ مارک قائم کیا۔
ابرار کو نائب کپتان سلمان علی آغا نے اسپورٹ کیا، جنہوں نے زمبابوے کے مڈل آرڈر کو آوٹ کر کے 3 وکٹ حاصل کیں، جب کہ پارٹ ٹائمر صائم اور بائیں ہاتھ کے اسپنر فیصل اکرم نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
یہ صرف چوتھا موقع تھا جب پاکستان نے مردوں کے ون ڈے میں اسپنرز کے ذریعے9 یا اس سے زیادہ وکٹ حاصل کیں، اس سے قبل اس طرح کے دو واقعات 2015 میں زمبابوے کے خلاف بھی آئے تھے۔
رنز کے تعاقب میں، صائم نے زمبابوے کے باؤلنگ اٹیک کو 20 چوکے لگائے، جس میں 3 چھکے بھی شامل تھے، اور صرف 53 گیندوں میں اپنی پہلی ون ڈے سنچری مکمل کی۔
صائم کا 53 گیندوں پر سنچری مردوں کے ون ڈے میں کسی پاکستانی بلے بازکی مشترکہ تیسری تیز ترین سنچری تھی، جس میں لیجنڈری آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے ساتھ برابری تھی، جو فارمیٹ میں پاکستان کے لیے سب سے زیادہ دو تیز ترین سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی رکھتے ہیں۔
مزید برآں، پاکستان کا 18.2 اوور میں 148/0 کا مجموعی اسکور بھی مردوں کے ون ڈے میں سنچری بنانے والا سب سے کم رنز بن گیا۔
شاندار فتح نے پاکستان کو سیریز 1-1 سے برابر کرنے میں مدد دی، آخری ون ڈے اسی مقام پر 28 نومبر کو کھیلا جائے گا۔