
پاکستان اور سعودی عرب کی خطے میں امن کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی رابطے کی یقین دہانی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈپٹی وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور اُن کے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی صورتحال پر ٹیلیفونک گفتگو کی اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا، وزارتِ خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں بتایا۔
وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا ہے کہ وزارتِ خارجہ کے مطابق ڈپٹی وزیراعظم/وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے گزشتہ رات دیر گئے سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے خطے کی حالیہ صورتحال،بالخصوص غزہ اور فلسطین کے معاملات کا جائزہ لیا،جو اُن کی سابقہ بات چیت کا تسلسل تھا۔ وزارت کے مطابق دونوں فریقوں نے “خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان اور سعودی عرب اُن آٹھ مسلم ممالک میں شامل تھے جنہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اسرائیل کے غزہ میں نسل کشی اور جارحیت کے خاتمے کے لیے ایک منصوبے پر کام کیا تھا۔
اس ماہ کے آغاز میں سعودی عرب اور پاکستان دونوں نے اسرائیلی حکومت اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان فائربندی معاہدے پر دستخط کا خیرمقدم کیا تھا۔ سعودی عرب نے امید ظاہر کی تھی کہ یہ فائربندی غزہ پر دو سال سے جاری اسرائیلی بمباری کے بعد امن کی راہ ہموار کرے گی۔
مزید برآں، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات طویل عرصے سے اسٹریٹجک عسکری تعاون، مشترکہ اقتصادی مفادات اور اسلامی ورثے کی بنیاد پر قائم ہیں۔ ان تعلقات میں معاشی امداد اور توانائی کی فراہمی بھی شامل ہے، جہاں ریاض اسلام آباد کے لیے مالی امداد اور تیل کا ایک بڑا ذریعہ رہا ہے۔
گزشتہ ستمبر میں دونوں ممالک نے ریاض میں ایک “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” پر دستخط کیے، جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں ممالک پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔