دوطرفہ تجارت کی بحالی کے لیے بھارت سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی: دفتر خارجہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تجارت کی بحالی کے لیے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ سے بتایا کہ 2019 میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو دو طرفہ تجارت کی معطلی کی وجہ قرار دیا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ 5 اگست 2019 کو ہندوستانی حکومت کے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے IIOJK کو غیر قانونی طور پر الحاق کرنے کے بعد تجارت کی معطلی سمیت متعدد اقدامات اٹھائے گئے تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست کے اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنا اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔
ضلع ڈوڈا میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں چار کشمیری نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یہ وحشیانہ عمل کشمیری عوام کے خلاف بھارت کے غیر قانونی اور جابرانہ اقدامات کی ایک اور مثال ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو IIOJK میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے اور کشمیری عوام کے حقوق اور آزادی کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔