نریندر مودی کی بائیڈن سے یوکرین اور بنگلہ دیش کے حالات پرٹیلی فونک گفتگو
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ کے صدر جوبائیڈن کے ساتھ فون پر گفتگو کی اور یوکرین کی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہئ خیال کیا۔ واضح رہے کہ مودی کو کَل امریکی صدر کی طرف سے ٹیلی فون کال موصول ہوئی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات میں نمایاں پیشرفت کا جائزہ لیا اور اِس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت-امریکہ شراکتداری کا مقصد دونوں ملکوں کے عوام کے ساتھ ساتھ پوری انسانیت کی بہبود ہے۔ جناب مودی اور صدر بائیڈن نے کئی معاملات پر تفصیلی بات چیت کی۔
یوکرین کے حالات پر بات کرتے ہوئے مودی نے صدر بائیڈن کو یوکرین کے اپنے حالیہ دورے سے متعلق بتایا۔ انھوں نے بھارت کے اِس موقف کو دوہرایا کہ وہ مذاکرات اور ڈپلومیسی کی وکالت کرتا ہے۔ ساتھ ہی امن و استحکام کی جلد بحالی کے لیے بھرپور تعاون کا بھی اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے بنگلہ دیش کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی اور امن و قانون کی بحالی کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش میں اقلیتوں، خاص طور پر ہندوؤں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
بات چیت کے دوران بھارتی وزیر اعظم مودی نے جو بائیڈن کو اپنے یوکرین کے حالیہ دورے کے بارے میں بھی بتایا۔ مودی کے مطابق، انہوں نے جو بائیڈن کے ساتھ بنگلہ دیش کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور وہاں جلد از جلد معمولات کو بحال کرنے اور اقلیتوں (خاص طور پر ہندوؤں) کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا کی دو سیاسی شخصیات کے درمیان یہ گفتگو اس وقت ہوئی جب کچھ عرصہ قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا تھا کہ روس نے ان کے ملک پر 100 میزائل اور اتنے ہی ڈرون فائر کیے ہیں۔ یوکریئنی ایجنسیوں اور میڈیا کا الزام ہے کہ روسی فوج نے دارالحکومت کیف سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ وہاں کی وزارت دفاع نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے پوسٹ کیا، “روس نے ہفتے کا آغاز یوکرین کے شہروں پر بڑے میزائل حملے سے کیا۔ دنیا کو روسی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔” درحقیقت روس اور یوکرین کے درمیان دو سال سے جاری جنگ فی الوقت تھمتی نظر نہیں آ رہی۔