اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق رومانیہ اور کوسوو کے درمیان نیشنز لیگ کے میچ کے دوران اس وقت کشیدگی پیدا ہوئی اور میچ روک دیا گیا جب کوسوو کی ٹیم نے تماشائیوں کی جانب سے سربیا کی حمایت میں نعرے سن کر میدان چھوڑ دیا۔ میچ 93 ویں منٹ میں تھا جب رومانیہ کے شائقین نے “سربیا! سربیا!” کے نعرے لگائے، جس پر کوسوو کی ٹیم نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور ڈریسنگ روم کی طرف چلی گئی۔
یہ نعرے اس وقت لگائے گئے جب کوسوو کے کپتان عامر رحمانی اور رومانیہ کے اسٹرائیکر ڈینس علی بیک کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ کوسوو کی ٹیم نے ابتدا میں میدان میں واپس آنے سے انکار کیا، جس کے نتیجے میں میچ منسوخ کر دیا گیا۔ جس پر یوئیفا نے کہا کہ وہ صورتحال پر مزید معلومات فراہم کرے گا۔
کوسوو کے کپتان عامر رحمانی نے بعد میں نیوز کانفرنس میں کہا، “یہ بہت زیادہ ہے۔ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ کوسوو ایک آزاد ریاست ہے اور اس کی اپنی شناخت ہے۔” کوسوو نے 2008 میں سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا اور دنیا کے 100 سے زائد ممالک نے اسے تسلیم کر رکھا ہے، تاہم رومانیہ اسے ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتا۔
گزشتہ برس بھی رومانیہ کے اسی اسٹیڈیم میں ہونے والے ایک اور میچ کے دوران سربیا حامی نعرے لگائے گئے تھے اور “کوسوو سربیا ہے” کے بینر بھی دکھائے گئے تھے، جس پر یوئیفا نے رومانیہ کی فٹ بال فیڈریشن کو جرمانہ کیا تھا۔
کوسوو میں 90 فیصد سے زیادہ آبادی البانوی نسل سے تعلق رکھتی ہے، اور عوامی رائے کے مطابق کوسوو میں البانوی ریاست کے ساتھ الحاق کے لیے وسیع پیمانے پر حمایت پائی جاتی ہے۔