برطانیہ کے بادشاہ چارلس میں کینسر کی نشاندہی ہوئی ہے. بکنگھم پیلس کا بیان جاری

0
90
برطانیہ کے بادشاہ چارلس میں کینسر کی نشاندہی ہوئی ہے. بکنگھم پیلس کا بیان جاری

برطانیہ کے بادشاہ چارلس میں کینسر کی نشاندہی ہوئی ہے. بکنگھم پیلس کا بیان جاری

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بکنگھم پیلس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 75 سالہ برطانوی بادشاہ چارلس میں کینسر کی ایک قسم کی تشخیص ہوئی ہے۔ بکنگھم پیلس کی طرف سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کنگ چارلس کو کون سا کینسر ہے یا یہ کینسر کس مرحلے پر ہے۔ تاہم بیان کے مطابق بادشاہ چارلس نے پیر کے دن سے باقاعدہ علاج کی شروعات کر دی ہے.
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بادشاہ چارلس کا لندن کے ایک نجی ہسپتال میں پروسٹیٹ کا علاج بھی ہوا تھا اور ان کی بیماری کو شاہی محل نے معمولی قرار دیا تھا۔ شاہی محل کے بیان کے مطابق معمولی پروسٹیٹ بڑھنے کی شکایت پر کنگ چارلس کے حالیہ علاج کے دوران ایک الگ مسئلہ نوٹ کیا گیا۔ جب مزید تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے تو اس سے بادشاہ چارلس میں کینسر کی نشاندہی ہوگئی.

شاہی محل سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بادشاہ چارلس اب عوامی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے اور اُن کی جگہ شاہی خاندان کی سینیئر شخصیات ان عوامی تقریبات میں شریک ہونگی. لیکن بادشاہ چارلس ریاست کے سربراہ کے طور پر اپنے آئینی کردار کو جاری رکھیں گے۔

شاہی محل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بادشاہ اپنے علاج کے لئے مکمل طور پر پُرامید ہیں وہ اور جلد از جلد عوامی ذمہ داریاں نبھانے کی طرف واپسی کے منتظر ہیں.

اس موقع پر بادشاہ چارلس نے اپنے دونوں بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری سے رابطہ کر کے خود اپنے مرض کے بارے میں آگاہ بھی کیا.
خیال کیا جا رہا ہے کہ شہزادہ ولیم اپنے والد سے مسلسل رابطے میں ہیں جبکہ شہزادہ ہیری جو اس وقت امریکہ میں مقیم ہیں، انہوں نے بھی اپنے والد سے بات کی اور وہ آنے والے دنوں میں ان سے ملاقات کے لیے برطانیہ بھی آئیں گے۔

بادشاہ چارلس کے کینسر کی خبر عام ہوئی تو بہت سارے عالمی رہنماوں نے اُن کی مکمل صحتیابی کے لئے امید ظاہر کی جن میں برطانوی وزیراعظم رشی سونک کے علاوہ لیبر پارٹی کے رہنما سر کین سٹارمر اور امریکہ کے صدر جوبائیڈن بھی شامل ہیں.
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہ وہ بادشاہ چارلس کے کینسر کی تشخیص کے بارے میں فکر مند ہیں اور بہت جلد ان سے رابطہ کرنے والے ہیں.

بادشاہ نے اپنے پروسٹیٹ کے علاج کے بارے میں معلومات کو عوامی سطح پر بھی عام کیا، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ مردوں کو پروسٹیٹ چیک اپ کروانے کی ترغیب دینا تھا۔ کہا جا رہا کہ وہ اس مسئلے کے بارے میں آگاہی پھیلانے پر خوش ہیں اور نیشنل ہیلتھ سروس کی ویب سائٹ کے مطابق پروسٹیٹ کے مرض کے بارے میں عام آگاہی میں بھی اضافہ ہوا ہے