بھارتی دفاعی تجزیہ کاروں نے حسینہ واجد کی برطرفی کا ذمہ دار پاکستان، امریکا، چین کو قرار دےدیا

0
120

بھارتی دفاعی تجزیہ کاروں نے حسینہ واجد کی برطرفی کا ذمہ دار پاکستان، امریکا، چین کو قرار دےدیا

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ہندوستان کے دفاعی تجزیہ کار بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کو طلبہ کے وسیع احتجاج کے بعد غیر ملکی مداخلت قرار دیتے ہیں۔

ہندوستان کے میجر جنرل (ر) گگن دیپ بخشی ایک ہندوستانی ٹی وی چینل پر پیشی کے دوران حسینہ واجد کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکہ، چین اور پاکستان پر الزام لگانے سے باز نہیں آئے۔

74 سالہ ہندوستانی اہلکار نے کہا کہ یہ اتنا سادہ اور واضح کیس نہیں ہے۔ حسینہ واجد نے امریکہ اور چین سے ملنے والی دھمکیوں کے بارے میں بات کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ بنگلہ دیش کے جزائر پر قبضہ کرنا چاہتا تھا جب کہ چین اپنی آبدوزوں کو بنگلہ دیش کے پانیوں میں اتارنا چاہتا تھا۔ چین نے پاکستان کے آئی ایس آئی کے ایجنٹوں کو استعمال کیا جو بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی سے منسلک تھے۔

اپنے بیان میں گگن دیپ بخشی نے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بھی نہیں بخشا جو بنگلہ دیش کے عبوری سیٹ اپ میں بطور چیف ایڈوائزر شامل ہونے پر رضامند ہو گئے ہیں اور انہیں امریکی پسندیدہ قرار دیا ہے۔

مزید برآں ہندوستانی ٹی وی اینکر ارناب گوسوامی نے اعتماد کے ساتھ الزام لگایا کہ بنگلہ دیش کی “جمہوری طور پر منتخب” وزیر اعظم حسینہ کو ہٹانے میں امریکی ریاست ملوث تھی۔

انہوں نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ ہندوستان میں بنگلہ دیش جیسی حکومت کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

گوسوامی نے دعویٰ کیا کہ گاندھی امریکہ سے جمہوریت کا جائزہ لینے کے لئے کہہ رہے ہیں ہندوستان درحقیقت ہندوستان میں تبدیلی لانے کے لئے امریکہ سے مدد مانگ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب راہول گاندھی لندن جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ امریکیوں کو ہندوستانی جمہوریت کو بچانا چاہیے، یہ وہ مداخلت ہے جس کی وہ شاید بات کر رہے ہیں کیونکہ جب مغربی ممالک کسی بھی ملک کی جمہوریت میں مداخلت کرتے ہیں، تو یہی ہوتا ہے۔ ہوتا ہے۔”

واضح رہے کہ” بی بی سی” نے شیخ حسینہ حکومت کے خاتمے کو بھارت کے لیے ایک دھچکا قرار دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے کہا کہ حسینہ واجد کو ہندوستان کی بے جا حمایت اور ہندوستان میں مداخلت نے حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔