انڈیا کے زیر انتظام کشمیر: ریاستی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کی برتری
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا کہ سرکاری ڈیٹا کے مطابق کشمیر کی خود مختاری چھننے کے خلاف نظریہ رکھنے والی پارٹی جموں اور کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) نے سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر کی کُل 90 سیٹوں پر مقابلہ تھا جن میں سے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو 49 نشستوں کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہوچکی ہے جب کہ بی جے بی یہاں 29 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
وفاقی حکومت کے کنٹرول میں جانے کے بعد انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں منگل کو ریاستی انتخابات میں حزب اختلاف کی جماعت کو اکثریتی کامیابی ملی۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی 3 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جب کہ آزاد امیدوار اور دیگر جماعتوں نے 9 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست میں نشستوں کی تعداد 90 اور کسی بھی جماعت یا مختلف اراکین کو مل کر حکومت بنانے کے لیے کم از کم 46 نشستیں درکار ہوں گی اور اس لحاظ سے کانگریس اتحاد جموں وکشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
واضح رہے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک دہائی بعد ریاستی انتخابات منعقد ہوئے ہیں
جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن ہے، جو تین مرحلوں میں کرایا گیا ہے۔ 18 ستمبر کو پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے، جس کے بعد دوسرے مرحلے میں 26 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ بقیہ 40 سیٹوں پر ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو ہوا تھا۔ 90 رکن اسمبلی میں سبھی سیٹوں پر میدان میں اترنے والے امیدواروں کی تعداد 873 تھی ۔