Friday, July 5, 2024
پاکستانسائفر میں نامزد ڈونلڈ لو کے پاکستان نہ آنے کی وجہ عمران...

سائفر میں نامزد ڈونلڈ لو کے پاکستان نہ آنے کی وجہ عمران خان کے ’ الزامات‘ نہیں: امریکہ

سائفر میں نامزد ڈونلڈ لو کے پاکستان نہ آنے کی وجہ عمران خان کے ’ الزامات‘ نہیں: امریکہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے کہا ہے کہ معاون سیکریٹری خارجہ ڈونلڈ لو کے جنوبی ایشیائی ممالک کے حالیہ دورے میں پاکستان کو شامل نہ کرنے کے فیصلے کے پیچھے وجہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے ان پر لگائے گئے ’جھوٹے الزامات‘ نہیں ہیں۔

امریکی معاون سیکریٹری خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور ڈونلڈ لو کے جنوبی ایشیائی خطے کا دورہ 10 مئی کو انڈیا سے شروع ہوا، جس کے بعد وہ سری لنکا گئے اور منگل کو ان دورہ بنگلہ دیش میں اختتام پذیر ہوا۔

ڈونلڈ لو کے دورے کے حوالے سے سوال اٹھایا جا رہا تھا کہ وہ جنوبی ایشیا کے چار ممالک میں سے تین کا دورہ کر رہے ہیں مگر پاکستان نہیں آ رہے، جس کی وجہ شاید ان پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے بارہا یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکہ کا ہاتھ تھا اور اس حوالے سے وہ ڈونلڈ لو کی سابق پاکستانی سفیر اسد مجید سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہیں۔

اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے بذریعہ ای میل ڈونلڈ لو کے پاکستان نہ آنے کی وجہ پوچھی، جس پر ترجمان نے جواب دیا کہ سینیئر عہدیداروں کا سفر سٹریٹجک ترجیحات اور عہدیداروں کے شیڈول کو دیکھ کر طے کیا جاتا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان میں رکنا اس دورے کے دائرہ کار میں نہیں آتا تھا مگر یہ قیاس آرائی غلط ہے کہ اسسٹنٹ سیکریٹری لو نے پاکستان کا دورہ خود پر لگے جھوٹے الزامات کی وجہ سے نہیں کیا۔‘

ترجمان کے مطابق: ’امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے طویل مدتی تعاون کی قدر کرتا ہے اور ہمیشہ ایک مضبوط، خوش حال، جمہوری اور انسانی حقوق کا احترام کرنے والے پاکستان کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھتا ہے۔‘

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ مختلف امریکی عہدیداروں کے حالیہ دورے پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی عکاسی ہیں۔ ’صرف اس سال ڈپٹی سیکریٹری رچ ورما، سیاسی امور کے عبوری انڈر سیکریٹری جان باس اور پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری الزبتھ ہورسٹ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، جو پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔‘

مزید کہا گیا: ’امریکہ پاکستان کے ساتھ مشترکہ مفادات بشمول تجارت و سرمایہ کاری، امریکہ-پاکستان گرین الائنس فریم ورک، انسانی حقوق، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور علاقائی سلامتی و استحکام کے حوالے سے تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ حال ہی میں 10 مئی کو ہم نے امریکہ-پاکستان انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا تھا۔‘

ڈونلڈ لو کے دورے کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس دورے میں انڈوپیسیفک خطے کو ترجیح دی گئی تھی۔

مزید تفصیلات دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ لو نے انڈیا میں چنئی قونصل خانے کے عملے سے ملاقات کی تاکہ جنوبی انڈیا میں تعاون کو مضبوط بنایا جا سکے۔ سری لنکا میں انہوں نے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں تاکہ امریکہ کی سری لنکا کے ساتھ شراکت داری کو مزید گہرا کیا جا سکے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ’بنگلہ دیش میں ان کا دورہ اختتام پذیر ہو رہا ہے جہاں وہ حکومتی عہدیداران، سول سوسائٹی کے رہنماؤں اور دیگر بنگلہ دیشیوں سے ملاقات میں امریکہ-بنگلہ دیش تعاون، بشمول موسمیاتی بحران کے موضوعات اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے امور پر بات چیت کریں گے۔‘

دیگر خبریں

Trending

غزہ میں جنگ بندی کے آثار دکھائی نہیں دے رہے، سعودی...

0
غزہ میں جنگ بندی کے اثار دکھائی نہیں دے رہے، سعودی وزیر خارجہ اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک):سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...