Friday, July 5, 2024
بین الاقوامیبرطانیہ، شینگن ریاستیں مسترد شدہ ویزوں سےسالانہ کتنی کمائی حاصل کرتی ہیں...

برطانیہ، شینگن ریاستیں مسترد شدہ ویزوں سےسالانہ کتنی کمائی حاصل کرتی ہیں !

برطانیہ شینگن ریاستیں مسترد شدہ ویزوں سےسالانہ کتنی کمائی حاصل کرتی ہیں

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اس ماہ شائع ہونے والی نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ اور شینگن ممالک نے پاکستان سے مسترد شدہ ویزا درخواستوں کی فیس میں لاکھوں پاؤنڈز اور یورو اکٹھے کیے ہیں۔

اردو انٹرنیشنل

محققین، پالیسی سازوں اور ڈیزائنرز کی کمیونٹی لاگو کلیکٹو کے جاری کردہ تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانیوں نے مسترد شدہ یو کے ویزا درخواستوں پر 5.3 ملین پاؤنڈ خرچ کیے،صرف 2023 میں پاکستان سے تقریباً 40 فیصد درخواستیں مسترد کی گئیں۔

رواں سال پاکستان سے تقریباً 50 فیصد شینگن ویزا ایپیلیکیشنز بھی مسترد کیے گئے ہیں اور ان درخواستوں پر 3.344 ملین یورو خرچ ہوئے۔

یہ ڈیٹا EUobserver کے تعاون سے شائع کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین کی حکومتوں نے مسترد شدہ ویزا درخواست کی فیسوں میں سالانہ 130 ملین یورو حاصل کیے، جنہیں ‘ریورس ریمیٹینس’ کا نام دیا گیا تھا۔

لاگو کلیکٹو میں مارٹا فاریسٹی اور اوتھو مانٹیگازا کے مرتب کردہ تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں شینگن ویزا مسترد ہونے کی لاگت 130 ملین یورو تھی۔

ویزا کے مسترد ہونے کی بہت ٹھوس وجوہات ہیں اور دنیا کے غریب ترین لوگ اس کی قیمت ادا کرتے ہیں۔ فارسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ آپ مسترد شدہ ویزوں کی لاگت کو ‘ریورس ریمیٹینس’ کے طور پر سوچ سکتے ہیں، ہم امداد یا نقل مکانی پر بحث کرتے وقت ان اخراجات کے بارے میں کبھی نہیں سنتے، اب وقت آگیا ہے کہ اسے تبدیل کیا جائے۔

پاکستان کی جانب سے قلیل مدتی ویزا کی درخواستوں کے مسترد ہونے کی شرح بہت زیادہ ہے، شینگن ممالک اور برطانیہ دونوں کے لیے تقریباً 40 فیصد ہے، جس کے نتیجے میں تمام شامل افراد کے بہت اہم اخراجات ہوتے ہیں۔ پاکستان، یورپ اور برطانیہ کے درمیان متعدد تعلقات کے پیش نظر یہ حیران کن ہے۔

اس کے باوجود پاکستانی شہریوں کو قانونی ذرائع سے یورپ پہنچنے کے لیے درپیش چیلنجز ایک سال قبل اس وقت المناک طور پر واضح ہو گئے جب یونان کی کشتی الٹنے سے سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے۔ فارسٹی نے مزید کہا کہ لوگوں کے پاس خطرناک سفر کا سہارا لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

یورپین یونین آبزرور EUobserver کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں کل رقم بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ 11 جون کو یورپی یونین میں سفر کرنے کے لیے ویزا درخواست کی فیس بالغوں کے لیے 80 سے بڑھ کر 90 ہو جائے گی۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ برطانیہ نے مسترد شدہ فیسوں میں 44 ملین پاؤنڈز جمع کیے ہیں، جو کہ غیر قانونی ہیں اور جو کہ ناقابل واپسی پیں. مسترد شدہ شینگن ویزوں کے اخراجات کا 90 فیصد افریقی اور ایشیائی ممالک برداشت کرتے ہیں۔

تجزیہ کے مطابق مختصر مدت کے شینگن ویزوں کے لیے ویزا کی درخواست کی فیس 80 ہے اور برطانیہ کے لیے اس کے مساوی، 100 پاؤنڈز ہے۔ برطانیہ کے ویزا درخواستوں کے لیے، مسترد ہونے کی اعلی شرح والے ممالک میں نائیجیریا، پاکستان، بنگلہ دیش اور الجیریا شامل ہیں جس کے نتیجے میں زیادہ لاگت اٹھانی پڑتی ہے .

ویزا درخواست کی فیسیں بڑھ رہی ہیں، شینگن/یورپ کے لیے 90 اور برطانیہ کے لیے 120 پاؤنڈز ۔ اس کے نتیجے میں 2024 میں مسترد شدہ ویزوں میں نمایاں اضافہ ہو گا، جو کہ بہت سے یورپی ممالک میں جہاں انتخابات ہو رہے ہیں، ہجرت کو سخت کرنے پر زور دینے سے مزید بڑھ گیا ہے۔

ایک بیان میں، لاگو نے کہا، “یہ اخراجات صرف برفانی تودے کا سرہ ہیں: زیادہ تر معاملات میں، درخواست دہندگان بنیادی درخواست کی فیس سے زیادہ ادا کرتے ہیں، جس میں نجی ایجنسیاں ویزا درخواستوں کی پروسیسنگ میں شامل ہوتی ہیں اور بروکرز راستے میں اضافی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ کاروبار اور تفریح ​​کے لیے سفر کرنے کے قابل نہ ہونے کے اخراجات بھی اس میں شامل تمام افراد کے لیے اہم نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

دیگر خبریں

Trending

مردان : پولیس وین کے قریب دھماکہ، 3 افراد جاں...

0
مردان : پولیس وین کے قریب دھماکہ، 3 افراد جاں بحق اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعہ کو خیبرپختونخواہ (کے پی) کے مردان کے علاقے...