بھارت میں ایک ہندو گروپ راج ٹھاکرے نے مطالبہ کیا ہے کہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو بھارتی سینما گھروں میں ریلیز کرنے سے روکا جائے۔ جو کہ پاکستان کی سب سے کامیاب فلم ہے۔ یاد رہے راج ٹھاکرے گروپ مسلم مخالف پاکستان مخالف خیالات کے لیے جانا جاتا ہے۔
سیاسی گروپ نو نرمان سینا نے بھی راج ٹھاکرے کی پیروی کرتے ہوئے پاکستانی فلموں کی ریلیز روکنے اور پاکستانی اداکاروں کو بھارتی فلموں میں کام کرنے سے روکنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ نونرمان سینا کی رہنما امیہ کوپیکر نے ایک دھمکی آمیز بیان جاری کرتے ہوئے اداکار فواد خان کے بھارتی مداحوں کو ’غدار‘ قرار دیا۔ نہوں نے پاکستانی فلم کو ریلیز کرنے کے فیصلے پر ایک بھارتی فلم کمپنی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اشتعال انگیز اقدام ہے۔
فواد خان، ماہرہ خان، حمزہ علی عباسی اور حمائمہ ملک کی اداکاری پر مبنی یہ فلم 2 اکتوبر کو بھارتی سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔ یہ فلم 1979 کی کامیاب فلم مولا جٹ کا ریمیک ہے۔ واضح رہے مولا جٹ دسمبر 2022 میں ہندوستان میں ریلیز ہونی تھی لیکن ریلیز کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا، اس وقت بھی یہ اطلاعات تھیں کہ بھارتی سیاسی جماعت مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے فلم کی ریلیز کی مخالفت کی ہو گی۔