نگران وزیراعظم کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نئے سال پر ہر قسم کی تقریب کے انعقاد پر پابندی کا اعلان
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے فلسطین کی انتہائی تشویش ناک صورتحال کے مدنظر اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے نئے سال کے موقع پر کسی بھی قسم کی تقریب کے انعقاد پر مکمل پابندی کا اعلان کیا ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور نئے سال کے آغاز پر سادگی کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
جمعرات کو اپنے خصوصی پیغام میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سال 2024 کی آمد ہے، میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ نئے سال کا سورج ہمارے وطن پاکستان اور پوری دنیا کے لیے خوشحالی اور امن و آشتی کا پیغام لیے طلوع ہو۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ فلسطین میں قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، غزہ اور مغربی کنارے میں مظلوم فلسطینیوں خصوصاً معصوم بچوں کے قتل عام اور نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی پر پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ شدید رنج کے عالم میں ہے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج کی بربریت سے 21 ہزار سے زائد نہتے فلسطینی شہید ہو چکے ہیں
جن میں ایک بڑی تعداد معصوم بچوں کی ہے جو لگ بھگ 9 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی خون ریزی روکنے کے لیے پاکستان نے دنیا کے ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھائی ہے اور ہمیشہ اٹھاتا رہے گا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کے لیے امدادی سامان کی 2 کھیپ بھجوا چکا ہے جبکہ تیسری کھیپ بھی جلد ہی روانہ کی جا رہی ہے، فلسطینی بھائیوں کی بروقت امداد، غزہ سے زخمیوں کے انخلاء اور ان کے علاج کے لیے حکومت پاکستان مصر اور اردن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی انتہائی تشویش ناک صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے اور اپنے مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے نئے سال کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تقریب کے انعقاد پر مکمل پابندی ہوگی، اس موقع پر میں تمام پاکستانیوں سے بھی یہ گزارش کرتا ہوں کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور نئے سال کے آغاز پر سادگی کو ملحوظ خاطر رکھیں۔