افریقی اور ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی و اقتصادی روابط بڑھانے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے،نگراں وزیراعظم
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے افریقی اور ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی و اقتصادی روابط بڑھانے اور غزہ میں تشدد کے خاتمے اور فلسطین میں دیرپا امن کے قیام کے لئے اجتماعی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے افریقی اور ایشیائی ممالک کے سفیروں کے ایک گروپ نے ظہرانہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران الجزائر اور سوڈان کے سفیروں کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش، برونائی، ملائیشیا، ماریشس اور جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنرز نے بھی موجود تھے جبکہ ایتھوپیا، انڈونیشیا، کینیا، نائیجیریا، صومالیہ، تیونس اور زمبابوے کے ناظم الامور بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیراعظم نے افریقہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے افریقی ممالک کے ساتھ دوطرفہ اور علاقائی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور افریقہ کے درمیان گزشتہ برسوں کے دوران بہترین سیاسی تعلقات کا اعتراف کرتے ہوئے تجارتی اور اقتصادی روابط کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ چوتھی پاکستان افریقہ تجارتی کانفرنس مصر کے شہر قاہرہ میں 9 سے 11 جنوری 2024 تک جاری ہے جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر تجارت کی قیادت میں ایک بڑا تجارتی وفد کر رہا ہے۔ انہوں نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک بالخصوص برونائی، انڈونیشیا اور ملائیشیا کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات کو بھی سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان اہم ممالک کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کا خواہشمند ہے اور آسیان کے ساتھ پاکستان کی مصروفیات کو مضبوط بنانے میں ان سے تعاون کا خواہاں ہے۔غزہ میں جاری صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے اقوام کے درمیان بات چیت اور تشدد کے خاتمے اور فلسطین میں دیرپا امن کے قیام کے لئے اجتماعی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے پاکستان اور ان کے متعلقہ ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کی کوششوں پر سفیروں کی تعریف کی۔ سفیروں نے ان کے ساتھ بات چیت کے لئے وقت نکالنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔