کینیڈا اور بھارت نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ قتل کی تحقیقات میں بھارتی سفیر کا نام شامل کرنے پر سفارتی تنازع بڑ ھ گیا۔
کینیڈا نے بھارتی حکومت کی تشدد مہم سے تعلق پر انڈین ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر کردیا۔
کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد ہیں کہ بھارتی سفارت کار خفیہ سرگرمیوں کے لیے اپنی سرکاری حیثیت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
بھارت نے جواب میں کینیڈین ہائی کمشنر سمیت 6 کینیڈین سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت نے کینیڈین سفارت کاروں کو اپنا ملک چھوڑنے کے لیے 19 اکتوبر تک کا وقت دے دیا۔
نئی دلی میں کینیڈین ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج بھی رکارڈ کرایا۔
واضح رہے کہ خالصتان تحریک کے سرگرم حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کو گذشتہ سال کینیڈا میں قتل کر دیا گیا تھا۔
بھارتی وزارت خارجہ نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سکھ رہنماؤں پر توجہ دیں جو ایک آزاد وطن کا مطالبہ کرتے ہیں جسے وہ خالصتان یا پاک سرزمین کہتے ہیں تاہم بھارت انہیں انتہا پسند اور دہشت گرد قرار دیتا ہے۔
کینیڈا نے مبینہ طور پر بھارتی انٹیلی جنس کے کہنے پر سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہ میں ہائی کمشنر سنجے کمار ورما اور کچھ نامعلوم عہدیداروں کو نامزد کیا۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران بھارت پر سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا تاہم بھارت نے اس الزام کی تردید کی ہے۔