
عالمی بینک کے ساتھ مذاکرات میں اورنگزیب کا ماحولیاتی بحران پر زور،پاکستان کے لیے اضافی سرمایہ کاری کی اپیل
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب جو اِن دنوں واشنگٹن میں موجود ہیں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشرقِ وسطیٰ و وسطی ایشیا ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ خزانہ نے امریکہ کے سرکاری دورے کے پہلے دن مصروف شیڈول مکمل کیا جس کے دوران انہوں نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق وزیرِ خزانہ اور اُن کے وفد نے جہاد ازعور کے ساتھ اہم ملاقات کی جس میں دونوں جانب سے پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوئی اور اصلاحات کے جاری عمل کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
مزید کہا گیا کہ ملاقات میں توسیعی فنڈ سہولت کے دوسرے جائزے کے تحت ہونے والی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور میَکرو اکنامک نظم و ضبط برقرار رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا گیا۔
ایک الگ ملاقات میں وزیرِ خزانہ اورنگزیب نے عالمی بینک کے سینئر منیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وین ٹروٹسن برگ کے ساتھ “وسیع تبادلہ خیال” کیا۔ انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں عالمی بینک کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ خزانہ نے زور دیا کہ ماحولیاتی بحران پاکستان کے لیے ایک وجودی خطرہ ہے، اور حالیہ سیلابوں کی تباہ کاریوں اور اُن کے زرعی شعبے و جی ڈی پی پر منفی اثرات کا حوالہ دیا۔
انہوں نے ماحولیاتی موافقت اور تخفیفِ اثرات میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور آئندہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اضافی وسائل جمع کرنے پر اتفاق کیا۔
وزیرِ خزانہ کا یہ دورہ 13 تا 18 اکتوبر تک جاری رہے گا، جس میں وہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ ان اجلاسوں میں دنیا بھر کے وزرائے خزانہ، مرکزی بینکوں کے گورنر اور ترقیاتی رہنما شریک ہوتے ہیں۔ یہ پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے تاکہ وہ اگلی آئی ایم ایف قسط کے حصول، معاشی اصلاحات کو آگے بڑھانے اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون مضبوط کرنے کے اقدامات کرسکے۔
اورنگزیب کا یہ دورہ اُس وقت ہورہا ہے جب آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کے ساتھ 8.4 ارب ڈالر مالیت کے دو قرضہ جاتی پروگراموں کے جائزے پر بات چیت مکمل کرلی ہے لیکن اسٹاف لیول ایگریمنٹ کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔
واشنگٹن روانگی سے قبل وزیرِ خزانہ نے امید ظاہر کی تھی کہ اُن کے اس دورے کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ طے پا جائے گا۔
وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق، وزیرِ خزانہ نے دولتِ مشترکہ کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی، جہاں انہوں نے ایک مضبوط اور خوشحال دولتِ مشترکہ کے لیے عملی اقدامات” کی ضرورت پر زور دیا۔