اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی ترجمان کیرولین لیویٹ کو وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نامزد کرنے کا اعلان کردیا۔
ستائیس سالہ کیرولین لیویٹ امریکی تاریخ میں وائٹ ہاؤس کی سب سے کم عمر پریس سیکرٹری ہوں گی، نیو ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والی لیویٹ نے اپنی آبائی ریاست کے ایک کیتھولک کالج سینٹ اینسلم کالج سے مواصلات اور سیاسیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔
نومنتخب صدر نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کیرولین لیویٹ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی اور امریکی عوام تک ہمارا پیغام پہنچانے میں مدد کریں گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کیرولین ہوشیار اور انتہائی موثر رابطہ کار ثابت ہوئی ہیں، ہم ملکر امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں۔
کیرولین لیویٹ 2019 میں گریجویشن کے فورا بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں وائٹ ہاؤس میں بطور اسسٹنٹ پریس سیکریٹری کام کرچکی ہیں۔
وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد لیویٹ نے ریپبلکن کانگریس کی ایک سینیئر خاتون ایلیس سٹیفانیک کے لیے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں جنہیں نومنتخب صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی سفیر کے طور پر کام کرنے کے لیے نامزد کیا ہے۔
اس سے قبل رون زیگلر امریکی تاریخ میں وائٹ ہاؤس کے سب سے کم عمر پریس سیکرٹری تھے جنہوں نے 29 سال کی عمر میں یہ ذمہ دار انجام دی، جنہیں 1969 میں سابق امریکی صدر رچرڈ نکسن نے مقرر کیا تھا۔
عوام جلد ہی لیویٹ کو وائٹ ہاؤس کے بریفنگ روم میں دیکھیں گے جہاں ٹرمپ کے پہلے دور میں صحافیوں اور امریکی عہدیداروں کے درمیان ان گنت بار تناؤ کا تبادلہ ہوچکا ہے۔ ٹرمپ اپنی پہلی چار سالہ میعاد کے دوران متعدد پریس سیکرٹریز تبدیل کیے جن میں شان اسپائسر، سارہ ہکابی سینڈرز، سٹیفنی گریشم اور کیلی میک اینی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی کابینہ کے اراکین کے ناموں کے اعلان کا سلسلہ جاری ہے، امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ذاتی وکلا کو محکمہ انصاف میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ اگر نو منتخب صدر نے یہ اقدام کیا تو اس سے محکمہ انصاف سیاست کی نظر ہوسکتا ہے۔