5 جنوری کو استعفیٰ چیف الیکشن کمشنرکو بھجوا دیا تھا، سیکریٹری الیکشن کمیشن
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے کہا ہے کہ میں نے اپنا استعفیٰ 5 جنوری کو چیف الیکشن کمشنرکو بھجوا دیا تھا جسے نامنظور کرتے ہوئے گھر پر بیڈ ریسٹ کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رابطہ کرنے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے بتایا کہ مجھے چیسٹ انفیکشن کی شکایت ہے اور بلیو ایریا کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہوں، مجھے ڈاکٹر نے معمول کے کام کرنے کی بجائے مکمل آرام کا مشورہ دیا، جس کے باعث 5 جنوری کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اپنا استعفیٰ بھجوایا لیکن چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے منظور نہیں کیا اور علاج کے دوران گھر پر بیڈ ریسٹ کرنے کا مشورہ دیا۔
گزشتہ روز سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات میں استعفیٰ پیش کیا تھا اور کام کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن قریب ہیں، بیماری کے باعث کام متاثر ہوسکتا ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے انہیں مکمل آرام کرنے اور صحت یابی تک اپنا علاج کرانے کامشورہ دیتے ہوئے ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیاتھا۔
یاد رہے کہ عمر حمید سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات ہونے سے قبل وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی ذمہ داریاں بطریق احسن انجام دیتے رہے، انہوں نے کیبنٹ ڈویڑن‘ وفاقی وزارت خزانہ میں بھی فرائض منصبی سرانجام دیئے ہیں جب کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی دو سالہ مدت ملازمت گزشتہ برس جولائی میں ختم ہوئی تھی تاہم چیف الیکشن کمشنر نے ان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کی تھی۔
ایک اعلامیہ میں ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید ذہین اور محنتی افسر ہیں، وہ بہت اچھے طریقے سے کام کر رہے ہیں، عمر حمید کی طبیعت کچھ دنوں سے خراب تھی، وہ اس وقت میڈیکل ریسٹ پر ہیں، ان کی صحت نے اجازت دی تو جلد فرائض انجام دیں گے۔ ترجمان ای سی پی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر فعال ہے اور کسی کام میں رکاوٹ نہیں ہے، تعطیلات کے دنوں میں بھی دفاتر کام کر رہے ہیں، سیکرٹری کی غیر موجودگی میں دونوں اسپیشل سیکرٹریز احسن طریقے سے کام کر رہے ہیں.