الیکشن ملتوی قرارداد کی منظوری، مخالفت کا دعوٰی کرنے والےسینیٹر افنان اللہ کی جانب سے بھی کورم کی نشاندہی نہیں کی گئی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کی منظوری کا معاملہ، سینیٹ اجلاس میں کورم بھی پورا نہ ہونے کا انکشاف، قرارداد کی مخالفت کرنے کا دعوٰی کرنے والے ن لیگی سینیٹر افنان اللہ کی جانب سے بھی سینیٹ اجلاس کے کورم کی نشاندہی نہیں کی گئی۔ دوسری جانب سینٹ اجلاس میں الیکشن کے التواء سے متعلق قرارداد کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن جوائنٹ سیکرٹری سینٹ سیکرٹریٹ نے جاری کیا ۔ قرارداد کی منظوری کی کاپی صدر، وزیراعظم، الیکشن کمیشن ، وزارت قانون و انصاف اور دیگر متعلقہ محکموں کو ارسال کیا گیا ۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن ملکی صورتحال کے پیش نظر فوری الیکشن شیڈول کو تبدیل کرے ۔ سینٹ سیکرٹریٹ نے وزارت پارلیمانی امور کو فوری کاروائی کرنے اور دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق قرارداد پر اعتراض کرنے والے ارکان ایوان کی کارروائی کا حصہ رہے ۔ سینیٹ ذرائع کے مطابق قرارداد کے وقت ایوان میں پندرہ ارکان موجود رہے،دوسری جانب سینیٹ قواعدکے مطابق ایک رکن بھی ہاوس میں موجود ہو تو قانونی سازی کی جا سکتی ہے،کون کون ایوان بالا کے اجلاس میں موجو رہا،نام سامنے آگئے ۔سینیٹرز کہدہ بابر، عبدالقادر ،نصیب اللہ بازئی، منظور کاکڑ موجود رہے ،پرسن عمر احمد زئی،احمد خان ،دلاور خان ل، ہلال رحمن،ہدایت اللہ کامل علی آغا بھی موجود رہے ۔
ثمینہ زہرہ، ثنا جمالی ،افنان اللہ، بہرمند تنگی، گردیپ سنگھ بھی ایوان کا حصہ رہے۔ سینیٹ میں موجود کسی رکن نے کورم کی نشاندہی نہ کی۔مختلف جماعتوں کے ارکان محسن عزیز، فوزیہ ارشد،شہادت اعوان شریک نہ ہوئے ۔سیف اللہ ابڑو، پلوشہ خان، شفیق ترین بھی کمیٹی اجلاس میںبیٹھے رہے ،مذکورہ ارکان پارلیمنٹ میں موجودگی کے باوجود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بنے۔