ججز نے 9 مئی کے سازشی کو نہ صرف رہا کروایا بلکہ اپنے کمروں میں بٹھایا تاکہ پولیس گرفتار نہ کرسکے، ایمل ولی خان
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء ایمل ولی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے کردار میں ہم نے ثاقب نثار اور عمر عطا بندیال کو بھی رسوا ہوتے ہوئے دیکھا ہے.
رہنماء عوامی نیشنل پارٹی نے کہا کہ اسی ہائی کورٹ میں میں نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیس ڈالا ہوا ہے،مجھے ابھی تک صرف ایک تاریخ ملی ہے اور کیس کو چھ سات مہینے ہو گئے ہیں.دوسری طرف پی ٹی آئی کے لوگ جاتے ہیں انہیں اسی وقت ہیرنگ کا موقع دیا جاتا ہے.
ایمل ولی خان نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ سے عجیب داستان نکلتی ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو نہ پرانے نہ نئے کیسز میں پکڑا جائے.
ان کا کہنا تھا کہ پشاور ہائی کورٹ کے ججز نے 9 مئی کے ایک سازشی کو نہ صرف رہا کروایا بلکہ اپنے کمروں میں بٹھایا تاکہ پولیس گرفتار نہ کرسکے.
ایمل ولی خان نے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اسد قیصر کے گاؤں کے ہیں، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ہمیں ایک ڈائریکٹ دھمکی دی ہے،ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا جینا محال ہو جائے گا.
ایمل ولی خان نے کہا کہ اگر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی عدالت نے فیورٹزم برقرار رکھی تو اس کا عدالت میں بیٹھنا مشکل ہو جائے گا.