چین کا خلیجی ممالک سے آزاد تجارتی معاہدہ جلد طے کرنے پر زور

چین کا خلیجی ممالک سے آزاد تجارتی معاہدہ جلد طے کرنے پر زور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے وزیر خارجہ نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ طویل عرصے سے جاری آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے مذاکرات کو حتمی شکل دے اور اس کی فوری ضرورت کو بڑھتی ہوئی تحفظ پسندی اور یکطرفہ اقدامات سے جوڑا ہے، کیونکہ آزاد تجارت اس وقت “حملوں کی زد میں ہے۔ یہ بات پیر کے روز چینی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہی گئی۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی مشرقِ وسطیٰ کے تین ملکی دورے پر ہیں، جس کا آغاز متحدہ عرب امارات سے ہوا اور اختتام اردن میں متوقع ہے۔ انہوں نے اتوار کے روز ریاض میں جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدیوی سے ملاقات کی، جبکہ اسی دن سعودی عرب کے اعلیٰ حکام سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
وانگ یی نے البدیوی سے ملاقات کے دوران کہا کہ یہ مذاکرات 20 سال سے زائد عرصے سے جاری ہیں اور تمام پہلوؤں کے لیے حالات بنیادی طور پر تیار ہیں،اب حتمی فیصلہ کرنے کا وقت آ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کامیاب ایف ٹی اے دنیا کو کثیرالجہتی نظام کے دفاع کا واضح اور مضبوط پیغام دے گا اور مزید کہا کہ چین جی سی سی کی اسٹریٹجک خودمختاری کو مضبوط بنانے، باہمی ہم آہنگی بڑھانے اور انضمامی عمل کو آگے بڑھانے کی حمایت کرتا ہے۔وانگ یی کے مطابق چین جی سی سی کے ساتھ معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔
سعودی عرب کے ساتھ قریبی رابطہ اور تعاون
چین اور سعودی عرب نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر قریبی رابطے اور ہم آہنگی بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جبکہ بیجنگ نے مشرقِ وسطیٰ میں سفارت کاری اور سلامتی کے حوالے سے ریاض کے کردار کو سراہا ہے۔ یہ بات دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد جاری بیانات میں سامنے آئی۔
وانگ یی اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی ملاقات بھی اتوار کے روز سعودی دارالحکومت ریاض میں ہوئی۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں ان امور کی تفصیل نہیں دی گئی جن پر تعاون بڑھایا جائے گا، تاہم اس میں چین کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں بہتری کی حمایت، اور دونوں جانب سے فلسطینی مسئلے کے جامع اور منصفانہ حل کی حمایت کا ذکر کیا گیا۔
پیر کے روز جاری بیان میں کہا گیا کہ (چین) علاقائی اور عالمی سلامتی اور استحکام کے لیے سعودی عرب کے قائدانہ کردار اور کوششوں کو سراہتا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے مطابق وانگ یی نے اپنے سعودی ہم منصب کو بتایا کہ چین سعودی عرب کو مشرقِ وسطیٰ کی سفارت کاری میں ترجیحی ملک اور عالمی سفارت کاری میں ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔
انہوں نے توانائی، سرمایہ کاری، نئی توانائی اور گرین ٹرانسفارمیشن کے شعبوں میں مزید تعاون کی بھی حوصلہ افزائی کی۔
ایک علیحدہ ملاقات میں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے گفتگو کے دوران وانگ یی نے اس بات پر زور دیا کہ چین سعودی عرب کی ترقی اور بحالی کے عمل میں سب سے قابلِ اعتماد شراکت دار” کے طور پر کردار ادا کرنے اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے مزید استحکامی عوامل شامل کرنے کے لیے تیار ہے۔
مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ممالک نے سفارتی اور خصوصی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا فری سفر پر بھی اتفاق کیا ہے۔




