
پاکستان کا ترکمانستان سے زمینی و سمندری راستوں کے ذریعے رابطے بڑھانے کا فیصلہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف جو اس وقت دو روزہ سرکاری دورے پر ترکمانستان میں موجود ہیں اشک آباد میں ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، ریڈیو پاکستان نے جمعے کو اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد 2025، بین الاقوامی یومِ غیرجانبداری اور ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی 30ویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ فورم میں شرکت کریں گے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ وزیراعظم کن رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ تاہم اس اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان سمیت دیگر عالمی رہنما شریک ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں نے اشک آباد میںغیر جانبداری کی یادگار کا دورہ بھی کیا، جہاں پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب منعقد ہوئی۔
ایک روز قبل، وزیراعظم شہباز شریف نے ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف سے ملاقات کی اور ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی 30ویں سالگرہ اور 2025 کو اقوامِ متحدہ کی جانب سے بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد قرار دیے جانے پر مبارکباد دی۔
وزیراعظم نے پاکستان اور ترکمانستان کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، خصوصاً تجارت اور معاشی روابط کے فروغ کے ذریعے۔
انہوں نے ترکیب دی کہ پاکستان زمینی اور سمندری راستوں کے ذریعے ترکمانستان کے ساتھ رابطہ بڑھانے کا خواہاں ہے۔
بعد ازاں ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ وہ صدر سردار بردی محمدوف اور سیاستدان قربان قلی بردی محمدوف کو اگلے سال پاکستان میں خوش آمدید کہنے کے منتظر ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے 1995 میں ترکمانستان کو غیرجانبدار ملک کا درجہ دیا تھا۔ یو این کے مطابق غیرجانبداری وہ قانونی حیثیت ہے جس کے تحت کوئی ریاست دوسرے ممالک کے درمیان جنگ میں مکمل طور پر عدم شرکت اختیار کرتی ہے، متحارب فریقین کے درمیان غیر جانب دار رویہ رکھتی ہے اور فریقین بھی اس عدم مداخلت اور غیرجانبداری کو تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم جمعرات کے روز ترکمانستان پہنچے۔ وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ ترکمانستان کے صدر کی دعوت پر ہو رہا ہے۔
وفد میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، توانائی کے وزیر سردار اویس احمد خان لغاری، وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیراعظم کے اهم معاون طاہر فاطمی اور معاونِ خصوصی طلحہ برکی شامل ہیں۔



