اردو انٹرنیشنل امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے اعلان کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آکس جوہری آبدوز معاہدے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت آسٹریلیا نے امریکہ کو 3 بلین ڈالر دینے پر اتفاق کیا تھا، جس کی پہلی قسط 500 ملین ڈالر کی ادائیگی 29 جنوری کو کی گئی۔
یہ معاہدہ آسٹریلیا، امریکہ اور برطانیہ کے درمیان ہوا تھا، جس کا مقصد چین کے بڑھتے ہوئے فوجی اثررو رسوخ کو روکنا ہے۔ معاہدے کے مطابق، امریکہ آسٹریلیا کو 2030 کے آغاز میں جدید ورجینیا کلاس جوہری آبدوزیں فراہم کرے گا، جبکہ آسٹریلیا اور برطانیہ بعد میں مشترکہ طور پر ایک نئی آکس کلاس آبدوز تیار کریں گے۔
واشنگٹن میں آسٹریلوی وزیر دفاع رچرڈ مارلس سے ملاقات کے دوران، جب پیٹ ہیگستھ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ آسٹریلیا کو بروقت جوہری آبدوزیں فراہم کر سکے گا، تو انہوں نے کہا: ’’ہمیں امید ہے۔‘‘
ہیگستھ نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ دفاعی صنعت میں سرمایہ کاری اور اتحادیوں کے ساتھ قریبی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ آسٹریلوی وزیر مارلس نے کہا کہ آسٹریلیا آبدوزوں کی تیاری اور پائیداری کے عمل میں ہونے والی پیشرفت سے مطمئن ہے۔
یہ دفاعی معاہدہ 2021 میں تینوں ممالک نے چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا تھا۔ اس کا مقصد آسٹریلیا کو جوہری طاقت سے چلنے والی حملہ آور آبدوزیں اور دیگر جدید ہتھیار فراہم کرنا ہے، جس میں ہائپر سونک میزائل بھی شامل ہیں۔