
سپریم کورٹ کے سابق جج و لاپتا افراد کمیشن کے نئے مقرر کردہ سربراہ فقیر محمد کھوکھر انتقال کر گئے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر شام 4 بجکر 15 منٹ پر لاہور میں ادا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 22 جنوری کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کو بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر کو لاپتا افراد کمیشن کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ کی جانب سے لاپتا افراد کے دیرینہ مسئلے پر سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ملک جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ سابق جج فقیر محمد کھوکھر کو جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جگہ کمیشن کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کون تھے؟
جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر 10 دسمبر 1996 کو لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج اور پھر 1997 میں مستقل جج تعینات ہوئے، اس کے بعد 10 جنوری 2002 کو وہ سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔
2008 میں وہ کچھ عرصے کے لیے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہے اور 2012 میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے رُکن مقرر ہوئے اور اِس سے قبل وہ مسابقتی ایپلیٹ ٹربیونل کے چیئرمین بھی رہے، اس کے علاوہ وہ سیکرٹری قانون کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر اُن ججز میں شامل تھے جنہوں نے 2007 میں پی سی او کے تحت حلف لیا اور بعد ازاں 31 جولائی 2009 سپریم کورٹ فیصلے کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔