اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر منتخب کیا گیا ہے، ان کے اعزاز میں گزشتہ روز تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
سابق چیف جسٹس نے مذکورہ تقریب میں اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی تاہم تقریب سے واپسی پر انہیں اور ان کی اہلیہ کو تحریکِ انصاف کے ورکرز کی جانب سے حملے اور بدمزگی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق چیف جسٹس اپنی اہلیہ کے ساتھ مڈل ٹیمپل سے سیاہ گاڑی میں روانہ ہو رہے تھے کہ درسگاہ کے دروازے پر موجود پی ٹی آئی ورکرز نے ہنگامہ شروع کر دیا۔
پی ٹی آئی ورکرز نے سابق چیف جسٹس کی گاڑی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں فائز عیسی اور ان کی اہلیہ کو اپنا بچاؤ کرنا پڑا۔
وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی ورکرز سابق چیف جسٹس کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر ساتھ چلتے ہوئے نعرے بازی و احتجاج کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری، اظہر مشوانی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔
لندن میں مقیم جیو اور دی نیوز کے صحافی مرتضی علی شاہ نے بھی اپنےسوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اس واقعے کی کئی ویڈیوز شیئر کی ہیں، جن میں سے ایک میں پی ٹی آئی لندن کے رہنما عامر خان کو مڈل ٹیمپل کے ایک پاکستانی بیرسٹر سے بحث کرتے ہوئے بھی دیکھ سکتے ہیں۔
اس ویڈیو میں مذکورہ بیرسٹر پی ٹی آئی ورکرز کو سمجھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ وہ احتجاج ضرور کریں مگر گالم گلوچ مت کریں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لندن میں چیف جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حملہ آوروں کی شہریت منسوخ کرنے کےلیے فوری کارروائی کی جائے گی۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لیے فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ فوٹیجز کی مدد سے لندن میں چیف جسٹس (ر) قاضی فائز عیسیٰ اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے اور حملہ آوروں کے خلاف پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے اور ان کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے گی، شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی کار پر بھی حملہ ہوا ہے، اس واقعے پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے، کسی کو بھی اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو دھمکیوں کا سامنا تھا تو سکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی۔