نیویارک: پاکستان، چین، روس اور ایران نے افغان طالبان کی جانب سے دہشت گرد گروپوں کی میزبانی کی شدید مذمت کی ہے۔ان گروپوں میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، مجید بریگیڈ، اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) شامل ہیں۔ یہ بیان 27 ستمبر 2024 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر منعقدہ چار فریقی اجلاس کے دوران سامنے آیا۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں افغانستان میں داعش، القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ چاروں ممالک نے ان گروپوں کو خطے اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کو ان کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔
اعلامیے میں حالیہ دہشت گرد حملوں، جیسے کہ ٹی ٹی پی کے پاکستان میں حملے اور داعش خراسان کی افغانستان میں زائرین پر حملوں کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ چاروں ممالک نے افغانستان کی خودمختاری کے احترام کا اعادہ کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکا جائے۔
یہ سفارتی پیش رفت پاکستان، چین، روس اور ایران کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون اور افغان طالبان کو خطے میں سیکیورٹی چیلنجز کے لیے جوابدہ بنانے کی اہم کوشش ہے۔