پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش: پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد ٹیم انتظامیہ فاسٹ باولر سے ناخوش
اردوانٹرنیشنل(اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ذرائع نے منگل کو جیو نیوز کو بتایا کہ راولپنڈی میں بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ہوم سائیڈ کی 10 وکٹوں سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستان پہلے ٹیسٹ میں چار تیز گیند بازوں کے ساتھ کھیلا شاہین آفریدی، خرم شہزاد، محمد علی اور نسیم شاہ ، کیوںکہ شان مسعود کی قیادت والی یونٹ پیس اٹیک کے ساتھ جانا چاہتی تھی، لیکن چیزیں ان کے حق پر نہیں چلیں کیونکہ ان پر بنگلہ دیش کا غلبہ تھا۔
ذرائع کے مطابق پہلے ٹیسٹ میں پیسرز کی کارکردگی سے سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ ٹیم انتظامیہ بھی خوش نہیں تھی۔
ڈریسنگ روم کے اندر سمجھا جاتا ہے کہ پیسر پچ پر موجود گھاس کا فائدہ نہیں اٹھا سکے اور ان کی گرتی ہوئی رفتار بھی موضوع بحث بن گئی۔
پہلے ٹیسٹ کے دوران نسیم نے تین جبکہ شاہین، شہزاد اور علی نے 2 وکٹیں حاصل کیں لیکن وہ کافی نہیں تھے کیونکہ بنگلہ دیش نے اپنی پہلی اننگز کے دوران بہت زیادہ رنز بنائے تھے۔
پاکستان کو اپنی دوسری اننگز کے دوران 148 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد 30 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مہمانوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوئی کیونکہ ذاکر حسن (15) اور شادمان اسلام (9) نے صرف 6.3 اوورز میں ہدف حاصل کر لیا۔