
Pakistani athletes created history by winning medals in the World Cadet Games
اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق ورلڈ کیڈٹ گیمز 2024 کا آغاز 16 اگست کو وینزویلا میں ہوا جو 24 اگست تک جارہی رہیں گی، افتتاحی تقریب وینزویلا کی بولیویرین ملٹری یونیورسٹی کراکاس میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں چین، ایران، نکاراگوا، پاکستان، روس، سری لنکا، ترکی اور وینزویلا کی ٹیموں نے شرکت کی۔ 2010 میں پہلی بار شروع ہونے کے بعد یہ ان گیمزکا چوتھا ایڈیشن ہے ۔
وینزویلا کے اعلیٰ عہدے دار جنرل ولادیمیر پیڈرینو لوپیز اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے مختلف ثقافتوں اور قوموں کے درمیان روابط استوار کرنے کے لیے ملٹری ورلڈ گیمز کی اہمیت پر بات کی۔ انہوں نے”کھیل کے ذریعے دوستی” کو فروغ دینے کی اجازت دینے پر انٹرنیشنل ملٹری سپورٹس کونسل کا شکریہ ادا کیا۔
چوتھی سی آئی ایس ایم ورلڈ کیڈٹ گیمز کا باضابطہ آغاز اتوار 18 اگست 2024 کو ہوا، وینزویلا کے تاریخی شہر کراکاس میں منعقد ہونے والے، گیمز نے دنیا بھر سے نوجوان فوجی کھلاڑیوں کو دوستی اور خیر سگالی کے جذبے کے ساتھ اکٹھا کیا ہے۔
ورلڈ کیڈٹ گیمز 2024 کے ٹریک اور فیلڈ ایونٹس وینزویلا کے کاراکاس میں واقع “بریگیڈو اریارٹے” نیشنل اولمپک اسٹیڈیم میں 19 اگست کو ہوئے۔اس ایونٹ میں پاکستانی کھلاڑی بھی شامل تھے۔ جہاں مردوں کی 5000 میٹر ریس میں روسی کیڈٹ قیصر ڈینس نے 15:05.71 کے وقت کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ایرانی کیڈٹ سفاری امیر 15:06.95 کے وقت کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیت کر دوسرے نمبر پر آیا۔ کانسی کا تمغہ پاکستانی کیڈٹ اختر محمد نے جیتا، جس نے ریس 15:09.85 میں مکمل کی۔
مردوں کی 400 میٹر کی دوڑ میں صبح کے وقت سیمی فائنل مقابلے ہوئے۔ وینزویلا، ترکی، روس، ایران، پاکستان اور چین کے ایتھلیٹس نے 20 اگست کو ہونے والے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
اتھلیٹکس مقابلوں کے تیسرے روز ، کراکس کے دھوپ والے آسمان تلے، ترکی، چین، سری لنکا، نکاراگوا، ایران، پاکستان، روس اور وینزویلا کے کھلاڑیوں نے مختلف مقابلوں میں حصہ لیا۔
تیسرے دن کا آغاز مردوں کی 10,000 میٹر کی دوڑ سے ہوا۔ ایرانی کیڈٹ امیر حسین سفاری نے 31 منٹ اور 58.12 سیکنڈ میں مکمل کر کے گیمز کا ریکارڈ توڑ دیا۔ جبکہ پاکستان کے محمد اختر دوسرے اور روس کے ڈینس کیزر تیسرے نمبر پر رہے۔
جبکہ مردوں کے 400 میٹر کے فائنل میں پاکستان کے معید عبدل نے 48.20 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ گولڈ میڈل حاصل کیا، اس کے بعد وینزویلا کے کیڈٹ فرینیئر مینڈوزا موروکیما (48.86) اور ترکی کے کرٹ محمود (48.98) نے بالترتیب چاندی اور کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔