اگر میں تھر کے ریگستان میں علاج کے لئے مفت اسپتال بنا سکتا ہوں تو چترال کے پہاڑوں میں بھی مفت اسپتال بناسکتا ہوں،بلاول بھٹو

0
58

اگر میں تھر کے ریگستان میں علاج کے لئے مفت اسپتال بنا سکتا ہوں تو چترال کے پہاڑوں میں بھی مفت اسپتال بناسکتا ہوں،بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے چترال میں پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں بہت مسائل ہیں، غربت، مہنگائی اور بیروزگاری تاریخی سطح پر ہے اور ان مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر دور میں مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا مقابلہ کیا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ ہماری پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑوائی جائے۔ہمیں پرانے سیاستدانوں سے یہ اعتراض نہیں کہ وہ بزرگ ہوچکے ہیں، ہمیں ان سے اعتراض یہ ہے کہ یہ لوگ وہ ہی پرانی سیاست کررہے ہیں جس نے میرے ملک کو تباہ کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر میں تھر کے ریگستان میں دل کے علاج کیلئے مفت اسپتال بناسکتا ہوں تو پھر میں چترال کے پہاڑوں میں بھی دل کے علاج کیلئے مفت اسپتال بناسکتا ہوں، اقتدار میں آنے کے بعد آپ کا دیرینہ مطالبہ حل کریں گے،انہوں نے کہا کہ اندرون چترال سڑکوں کے ساتھ ساتھ چین کے ساتھ منسلک سڑک بنائی جائے گی جو افغانستان سے ہوتے ہوئے سینٹرل ایشیاء تک کا راستہ ہموار کرے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پرانے سیاست دان دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو ختم کریں گے، این ایف سی کو کم کریں گے جس کا مطلب صوبوں کے وسائل پر ڈاکہ مارا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انشاء ﷲ حکومت بنانے کے بعد اٹھارویں آئینی ترمیم پر عملدرآمد کریں گے وہ تمام وزارتیں جو اسلام آباد میں نہیں ہونی چاہیئے انہیں صوبوں کو منتقل کیا جائے گا، جس سے سالانہ 100 ارب روپیہ بچایا جاسکے گا جو عوام پر خرچ ہوگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چترال میں ورکرز کنونشن میں عوام کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت نے یہ واضح پیغام دے دیا ہے کہ چترال کے عوام پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور، نظریئے اور اصولوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اور آنے والے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی ملک بھر سے بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔