وزیراعظم کا اسلامو فوبیا ،ماحولیاتی تبدیلیوں کے سماجی و اقتصادی اثرات سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اقدامات پر زور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلاموفوبیا ،ماحولیاتی تبدیلیوں ،تنازعات اور وبائی امراض کے سماجی و اقتصادی اثرات سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اقدامات پر زور دیا ہے اورکہا ہے کہ ہم سب مل کر خود ارادیت، خودمختاری، علاقائی سالمیت اور عدم مداخلت کا احترام کرتے ہوئے ایک منصفانہ اور پرامن عالمی نظام تشکیل دے سکتے ہیں۔
جمعرات کو سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایس سی او پلس سربراہی اجلاس سے خطاب کیا جس میں تنازعات کو حل کرنے، نسل اور مذہب کی بنیاد پر نفرت اور امتیازی سلوک کی حوصلہ شکنی کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی۔
اسلامو فوبیا ماحولیاتی تبدیلیوں اور تنازعات اور وبائی امراض کے سماجی و اقتصادی آفٹر شاکس سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اقدامات پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کثیرالجہتی کے ذریعے عزم اور اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے فلسطین میں فوری قیام امن اور اسرائیلی بربریت کے خاتمے پر زور دیا۔ اقوام متحدہ تمام دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کے لئے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے، پاکستان کثیرالجہتی کے لئے پرعزم ہے اور25۔2024 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےغیر مستقل رکن کے طور پر اپنا کردار ادا کرےگا، ہم سب مل کر خود ارادیت، خودمختاری، علاقائی سالمیت اور عدم مداخلت کا احترام کرتے ہوئے ایک منصفانہ اور پرامن عالمی نظام تشکیل دے سکتے ہیں۔