پاکستان اور بھارت کے درمیان ’براہ راست بات چیت کی حمایت‘ کرتے ہیں،امریکا – USA Supports Pakistan India Talks
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)واشنگٹن میں نیوز بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان کے ساتھ مضبوط انسداد دہشت گردی شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اس تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
USA Supports Pakistan India Talks – میتھیو ملر نے کیا کہا
میتھیو ملر نے بھارت اور پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان حالیہ بات چیت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ اہم تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، جیسا کہ ہم نے کہا ہے کہ ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دائرہ کار اور کردار کا تعین ہمیں نہیں بلکہ انہیں کرنا چاہیے۔
USA Supports Pakistan India Talks – وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے بھارتی ہم منصب کو مسلسل تیسری بار انتخابات میں کامیابی پرمبارکباد دی
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے بھارتی ہم منصب کو مسلسل تیسری بار انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد کا پیغام بھیج کر اس اقدام کا آغاز کیا اور دونوں پڑوسی ریاستوں کے درمیان تلخ تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
امریکی عہدیدار نے پاکستان کے امریکا میں سفیر مسعود خان کے ایک حالیہ بیان پر بھی تبصرہ کیا، جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی تھی کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گرد افغانستان میں حاصل کیے گئے امریکی ہتھیاروں کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ ان دہشت گردوں سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے پاکستان کو ہتھیار فراہم کرے۔
میتھیو ملر سے جب سفیر کے بیان پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں مشترکہ مفاد رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ سطح کے انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کے ذریعے پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی میں ہماری شراکت داری ہے، جس میں انسداد دہشت گردی کی استعداد کار بڑھانے کے کئی پروگرام شامل ہیں، اور ہم امریکا-پاکستان کے درمیان ملٹری ٹو ملٹری مصروفیات کے سلسلے کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا انسداد دہشت گردی کے معاملات پر دوطرفہ شراکت داری کے طور پر پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ باقاعدہ رابطے بھی رہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال جاری رکھیں گے، جس میں سالانہ انسداد دہشت گردی مذاکرات اور دیگر دو طرفہ مشاورت شامل ہے۔
پاکستان کے بارے میں مزید تازہ ترین خبریں جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔