تمام ناراض بلوچوں سے خود بات کرنے کو تیار ہوں، وزیراعلیٰ بلوچستان
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان میں محرومیوں کے ذمہ دار پنجابی اور سندھی نہیں ہیں، بلوچستان کے مسائل کے ذمہ دار بلوچ خود ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان میں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ تمام لوگ اس میں بہتری چاہتے ہیں۔‘
ناراض بلوچوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’تمام ناراض بلوچوں سے خود بات کرنے کو تیار ہوں، جبکہ ناراض بلوچوں کو عام معافی کے معاملے پر اسٹیبلیشمنٹ بھی آن بورڈ ہے۔‘
سرفراز بگٹی نے کہا کہ جو بھی قومی دھارے شامل ہونا چاہتا ہے وہ ریاست کی رٹ تسلیم کرے اور سرنڈر کردے۔
پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے حوالے سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر 9 مئی کے واقعات اور پی ٹی آئی تشدد کی سیاست نہ کرتی تو تحریک انصاف میں شامل ہو سکتا تھا، جبکہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا آپشن موجود تھا۔‘
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے، مافیاز مزاحمت کر رہے ہیں۔‘
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ’اگر اپنی پارٹی نے بھی ناجائز کام کروانے کا کہا تو اسی دن میڈیا پر بولوں گا، پیپلز پارٹی پر ایسے بے بنیاد الزامات کئی دہائیوں سے لگائے جارہے ہیں۔‘