پاکستانی ٹینس کھلاڑی آئی ٹی ایف جونیئر ایونٹ میں انتقال کر گئی

0
110
Pakistani tennis player died in ITF junior event
Pakistani tennis player died in ITF junior event

پاکستانی ٹینس کھلاڑی آئی ٹی ایف جونیئر ایونٹ میں انتقال کر گئی

اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک )تفصیلات کے مطابق زینب علی آئی ٹی ایف ایونٹ میں شرکت کے لیے کراچی سے اسلام آباد پہنچی تھی پیر کی رات انتقال کر گئی اور ان کی یاد میں منگل کو ہونے والے میچز ملتوی کر دیے گئے اور اب بدھ کو شیڈول کے مطابق کھیلے جائیں گے۔

پاکستان ٹینس فیڈریشن کے حکام کے مطابق زینب نے پیر کی شام سیکٹر F-6 میں واقع ایک گیسٹ ہاؤس جانے سے قبل پریکٹس سیشن میں حصہ لیا تھا جہاں وہ اپنی دادی کے ساتھ مقیم تھیں۔

گیسٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد زینب نہانے گئی تھی لیکن کافی دیر گزرنے کے بعد واپس نہیں آئی گیسٹ ہاؤس کے عملے نے بتایا کہ دروازہ توڑ کر دیکھا تو اسکو بیہوش حالت میں پایا گیا جسے کلثوم انٹرنیشنل ہسپتال منتقل کر دیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا
زینب کی میت کو کراچی لے جانے سے پہلے پوسٹ مارٹم کے لیے پولی کلینک منتقل کیا گیا موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتائی جائے گی لیکن بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک پریکٹس سیشن کے فوراً بعد نہانے کی وجہ سے دل کا دورہ پڑا۔

پی ٹی ایف نے منگل کے روز قبل ازیں ایک خبر میں زینب کے انتقال کا اعلان کیا۔

“گہرے دکھ اور گہرے رنج کے ساتھ پی ٹی ایف نےبتایا کہ ٹینس کی ایک نوجوان کھلاڑی مس زینب علی نقو ی جو آئی ٹی ایف جونیئرز ٹورنامنٹس میں شرکت کے لیے کراچی سے اسلام آباد آئی تھیں 12 فروری 2024 کی رات کو اسلام آباد میں انتقال کر گئیں۔

پی ٹی ایف کے صدر اعصام الحق سابق صدر سلیم سیف اللہ خان، پی ٹی ایف کونسل کے اراکین اور ٹینس برادری نے سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اللہ مرحوم کی روح کو جنت الفردوس میں ابدی سکون عطا فرمائے۔

زینب کے لیے مشترکہ دعا کی گئی اور تمام غیر ملکی اور مقامی کھلاڑیوں، والدین، کوچز اور پی ٹی ایف کے عہدیداروں اور عملے نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ پی ٹی ایف کے خزانچی عارف قریشی، جو پوسٹ مارٹم اورمیت کو منتقل کرنے کے عمل میں شامل رہے انہوں نے کہا زینب ایک شاندار کھلاڑی تھی اور گزشتہ سال کے نیشنل گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال کے عملےپولیس اور سب نے ان کی میت کو بروقت کراچی بھیجنے میں تعاون کیا جبکہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے بھی اپنے حفاظتی مینیجر کے ذریعے ہر ممکن مدد کی پیشکش کی تھی۔